رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے ریڈیو فلسطین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت کی درخواست دینے سے امریکہ کی نئی حکومت اور اس ملک کے نمائندے کے ساتھ بھرپور کشیدگی پیدا ہو سکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھی امکان ہے کہ امریکہ فلسطین کی مکمل رکینت کی درخواست کو ویٹو کردے کیونکہ امریکہ کی نئی حکومت کا اقوام متحدہ میں ایسا نمائندہ ہے کہ جو ملت فلسطین کے جائز حقوق کی کھلی مخالفت کا اعلان کر چکا ہے۔
فلسطین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کو تسلیم کرنے والے ایک سو اڑتیس ملکوں کی حمایت پر ہی نہیں رکنا چاہئے بلکہ اس میں دیگر ممالک کا بھی اضافہ کرنا چاہئےاور اس کا تقاضہ ہے کہ فلسطینی مختلف سطح پر اپنی سرگرمیاں بڑھا دیں تاکہ آئندہ مہینے اقوام متحدہ کے اجلاس کے لئے تیار ہو جائیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے دوہزار بارہ میں فلسطین کو اس ادارے کے مبصر رکن کی حیثیت دے دی ہے۔ اس وقت دنیا کی ایک سو اڑتیس حکومتیں فلسطین کو آزاد ملک کی حیثیت سے تسلیم کر چکی ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰