13 August 2017 - 14:42
News ID: 429460
فونت
حجت الاسلام مقصودعلی ڈومکی:
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل نے کہا : سکھ زائرین کے لئے سہولتوں کا اعلان کرنے والے آخر کربلامعلیٰ و مشہد مقدس کے زائرین کے لئے کیوں مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔
حجت الاسلام مقصودعلی ڈومکی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے صوبائی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواز حکومت کی جانب سے زائرین کے لئے جان بوجھ کر مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، کئی کئی روز تک مرد، خواتین ، بزرگ اور بچوں کو بارڈر پر روکا جاتا ہے، آخر کیوں؟۔

انہوں نے تاکید کی : زائرین اپنے ہی ملک میں محصور اور قیدی بنائے جاتے ہیں۔ محکمہ حج و اوقاف کا شعبہ زائرین ، کیوں زائرین کے مسائل سے لا تعلق اور غیر فعال ہے۔ سکھ زائرین کے لئے سہولتوں کا اعلان کرنے والے آخر کربلامعلیٰ و مشہد مقدس کے زائرین کے لئے کیوں مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا : امریکہ اور آل سعود کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہم وطنوں کو دربدر کرنا کہاں کا انصاف ہے۔آخر کس قانون کے تحت ، بلوچستان بارڈر پر زائرین کو روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ زائرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے، نوازلیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت زائرین کے مسائل فی الفور حل کرے۔ ایف سی کو عوام کا خادم اور محافظ ہونا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قوم کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے قومی دکھ درد کو اپنا درد سمجھتی ہے اور ہم ہر سطح پر اس ظلم و زیادتی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو کبھی سندہ بلوچستان  بارڈر پر تو کبھی ژوب کے راستے میں روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے، ہم اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری نہیں۔ امتیازی سلوک قبول نہیں کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬