رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ جوہری معاہدے کی حفاظت، امریکہ کی وعدہ خلافیوں اور بدعہدیوں کی روک تھام ایران کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کو اس بات کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے کہ وہ جوہری معاہدے کوایران کے بہانے کی وجہ سے سبوتاژ کرے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بھی جمعہ کے روز امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھاکہ امریکہ اس عالمی معاہدے کو سبوتاژ نہیں کر سکتا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کے دوسرے فریقوں کے بر خلاف اس سمجھوتے کو وحشتناک قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس قسم کا رویہ ایسے میں سامنے آیا ہے کہ جب جوہری توانائی کے عالمی ادارے اوراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پرعمل کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اس گفتگو میں علاقائی سطح پر پیدا ہونے والی بدامنی کی جانب کا اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اوراسرائیل سمیت اس کے اتحادی دہشتگرد گروہوں کی تشکیل اور ان کی حمایت سے علاقے میں بدامنی اور شدت پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران اور گروپ 1+5 ایک کے مابین جنوری 2016 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا لیکن امریکہ اس معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود اس کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔/۹۸۸/ن۹۴۰/