رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق کو گزشتہ جمعہ کو 57 دنوں کی نظربندی کے بعد رہا کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے پائین شہر میں واقع تاریخی جامع مسجد جاکر وہاں اپنا معمول کا خطبہ دیا تھا۔
میرواعظ نے بدھ کو مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا مجھے ایک بار پھر نظربند کیا گیا۔
دوسری جانب دہلی کی ایک عدالت نے حوالہ معاملے میں گرفتار کشمیری رہنما شبیر شاہ کی عدالتی تحویل کی مدت بڑھا کر 31 اگست کردی ہے۔
شبیر شاہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 25 جولائی کو کشمیر سے گرفتار کیا تھا ۔
ادھر حریت کانفرنس کے رہنماوں سید علی گیلانی ، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سپریم کورٹ میں زیر سماعت دفعہ 35 اے کے دفاع کے لئے احتجاجی مہم کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے 29 اگست جس دن دفعہ 35 اے کے معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت ہے، کو پورے کشمیر میں ایک روزہ ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے اس حوالے سے کوئی بھی منفی فیصلہ سنایا تواسی لمحے سے ایک ہمہ گیر عوامی ایجی ٹیشن کا بھی آغاز کیا جائے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/