‫‫کیٹیگری‬ :
30 August 2017 - 16:14
News ID: 429729
فونت
آیت ‌الله نوری همدانی نئے تعلیمی سال کے پروگرام میں؛
سرزمین قم ایران کے مرجع تقلید حضرت آیت‌ الله نوری همدانی نے طلاب کی ھمہ جانبہ تربیت حوزہ علمیہ کی اہم ترین ذمہ داری بتایا اور کہا: حوزہ جج ، جامع الشرائط ائمہ جمعہ و جماعت اور ہر شھر کیلئے ایک ایسا مجتھد تربیت کرے جو زمانے کے تمام مسائل سے آگاہ ہو۔
آیت الله نوری همدانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله حسین نوری همدانی نے کچھ دیر پہلے حوزہ علمیہ قم کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے پروگرام میں جو مدرسہ فیضہ میں کثیر تعداد میں علماء و طلاب کی شرکت میں منعقد ہوا ، کہا: قران کریم نے اسلام کی ترویج اور دشمن کے چالبازیوں سے محفوظ رہنے کے لئے مجاہدین اور مبلغین کو ہجرت کی تاکید کی ہے تاکہ وہ اسلامی تعلیمات و آئین کو پھیلا سکیں ۔

مقصد اهل بیت کا احیاء شیعہ حوزات علمیہ کی ذمہ داری ہے   

انہوں نے مزید کہا: تعلیم دین کے حصول میں آگے قدم بڑھانے والوں کی خاص منزلت ہے کیوں کہ علم فقہ کی کچھ خصوصیتیں ہیں ، اس کی پہلی خصوصیت یہ ہے کہ علم فقہ کا منبع اور اس کی بازگشت وحی الھی کی جانب ہے نیز اہل بیت علیھم السلام کی تمام احادیث کی بازگشت بھی وحی الھی اور قران کریم کی طرف ہے ۔

اس مرجع تقلید نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حقیقی علم دین میں الھی گوشہ اور پاکیزگی موجود ہے نیز اہل بیت اطھار سے اس کا خاص تعلق ہے کہا: مقاصد اهل بیت علیھم السلام کا احیاء اور لوگوں تک دینی معارف کا پہونچانا شیعہ حوزات علمیہ کی ذمہ داری ہے کیوں کہ جب لوگ اسلامی قانونین اور اہل بیت علیھم السلام کی شخصیت سے آشنا ہوں گے تب آپ کے احکامات پر عمل کریں گے ، کیوں کہ دور حاضر میں لوگ سچے معارف دین کے تشنہ ہیں ۔  

حضرت آیت ‌الله نوری همدانی نے یاد دہانی کی: دینی تعلیم جیسا کوئی بھی مشغلہ شرافتمند نہیں ہے ، طلاب اس راہ میں فقہ اہل بیت سکیھنے آتے ہیں اور اسے دنیا کے کانوں تک پہونچانے کا ارادہ رکھتے ہیں ، دین میں تفقہ اور غور و خوض نہایت شرافت مندانہ عمل ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: یونیورسٹیز سے ہر سال ڈاکٹرس اور انجینئر نکلتے ہیں مگر حوزہ میں کئی برسوں بعد ایک مجتھد پیدا ہوتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ علم بہت اہم اور وسیع ہے ، دین کے پاس انسانی حیات کے تمام گوشے کے لئے پروگرام موجود ہے کہ اس سے معاشرہ کو آگاہ کرنا فقیہ کی ذمہ داری ہے مگر افسوس آج بہت سارے شھر علماء و طلاب کے وجود سے خالی ہوچکے ہیں جبکہ علماء و طلاب کو عوام کے ساتھ ساتھ رہنا چاہئے تاکہ ان کی رہنمائی کرسکیں ۔

[حضرت آیت ‌الله نوری همدانی تاکید کی :  حوزہ علمیہ کی ذمہ داری ہے کہ طلاب کے درمیان سے جج اور پختہ ائمہ جمعہ و جماعت کی تربیت کریں نیز ہر شھر کے لئے ایک مجتھد تربیت کریں جو زمانے کے تمام مسائل سے آگاہ ہو ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ معارف و ثقافت اہل بیت علیھم السلام کی ترویج ہماری ذمہ داری ہے کہا: عوام طلاب کے اخلاقیات پر خاص توجہ رکھتی ہے فقط ان کی باتوں پر توجہ نہیں کرتی لہذا ہمیں تذکیہ نفس اور اخلاقیات پر خاص اہمیت دنیا چاہئے ، معاشرے کی تعمیر سے پہلے ہمیں خود کی تربیت کرنی چاہئے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۹۳

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬