رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے دفاع کیلئے پاک فوج نے ماضی میں جو کارنامے اور خدمات انجام دی ہیں وہ ہمیں اس بات کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ ہم ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہ کریں لیکن ہماری توجہ اس نکتے کی طرف بھی مرکوز رہنی چاہیے کہ اگر پاک فوج اپنے پیشہ وارانہ فرائض تک محدود رہے تو وہ بہترین انداز سے پاکستان کا دفاع اور ملکی سلامتی کا تحفظ کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا : ملکی سرحدوں کی حفاظت اور دفاع وطن کیلئے پاک فوج نے ہمیشہ پوری جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا ہے اور کسی بھی مرحلے پر بیرونی دشمن کو حاوی نہیں ہونے دیا، اس لحاظ سے پاکستانی عوام اپنی مسلح افواج پر بجا طور پر فخر کر سکتے ہیں تاہم ملک کے داخلی مسائل و مشکلات کے حل لئے حکمران طبقے اور بااثر قوتوں کی جانب سے ابھی تک کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی، ردالفساد آپریشن کے کامیاب آپریشن کا دائرہ ملک کے دیگر شہروں تک پھیلانے کے مثبت اثرات ظاہر ہوئے ہیں، اسی طرح نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بھی ملکی مفاد میں ہے، تاہم انتظامیہ کی طرف سے ظالم و مظلوم اور قاتل و مقتول کی تمیز کئے بغیر بیلنس کی ظالمانہ اور غیر منصفانہ پالیسی کے نتیجے میں معاشرے کے عزت دار، معزز اور امن پسند لوگوں کی بلاجواز گرفتاریاں تشویشناک ہیں۔
حجت الاسلام و المسلمین نقوی نے کہا کہ ان حالات میں حکمرانوں اور ملکی دفاع و سلامتی کے اداروں کی اولین ذمہ داری ہے، کہ وہ ملک میں موجود بحرانوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں، ملکی سلامتی، قومی یکجہتی کو مقدم خیال کرتے ہوئے سرحدوں کے دفاع کو باہم متحد ہو کر یقینی بنایا جائے، عوام کو امن و سکون کی فراہمی، ان کے مذہبی حقوق اور شہری آزادیوں کے تحفظ کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔
انہوں نے دفاع پاکستان کی جنگ میں شہید ہونیوالے تمام شہداء کو خراج عقیدت اور تمام غازیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اپنے اندر وحدت و اتحاد پیدا کریں اور ہر قسم کے فرقہ وارانہ، مسلکی، فروعی، لسانی، گروہی اور ذاتی مفادات کو پس پشت ڈال کر اسلام اور پاکستان کو اپنی پہلی ترجیح قرار دے کر خدمت کا عہد کریں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰