12 September 2017 - 19:20
News ID: 429913
فونت
اسلامی جہوریہ ایران کی خصوصی مشیر برائے شہری امور نے اپنے ایک خط میں میانمار کی موجودہ حکومت کی رہنما سے مطالبہ کیا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور وحشیانہ مظالم کا خاتمہ کریں۔
روہنگیا مسلمانوں

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جہوریہ ایران کی خصوصی مشیر برائے شہری امور نے اپنے ایک خط میں میانمار کی موجودہ حکومت کی رہنما 'آنگ سان سوچی' سے مطالبہ کیا کہ میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور وحشیانہ مظالم کا خاتمہ کریں۔

شهیندخت مولاوردی نے پیر کی شام 'آنگ سان سوچی' کے نام اپنے ایک خط میں دنیا بھر میں میانمار کے اقلیتی مسلمانوں کی صورتحال کے حوالے سے نشر ہونے والی خبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے تمام انسانوں کے لیے میانمار کے مسلمانوں کی حالت زار انتہائی ابتر اور افسوسناک اور غم انگیز ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے شک ان تشدد پسندانہ اقدامات صرف میانمار سے تعلق نہیں رکھتا ہے بلکہ قریب مستقبل میں دنیا کے تمام ممالک کی سیکورٹی اور استحکام پر منفی اثر پڑے گا۔

انہوں نے 'آنگ سان سوچی' کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عالمی امن اور انسانی حقوق کے مظہر کی حیثیت سے نوبل انعام جیت لیا ہے تو اس وقائع پر آپ کی خاموشی، میانمار کے سفاک حکاموں کے ان غیر انسانی سلوکوں کی ایک تصدیق ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میانمار کے حکام، نہتے مسلم خواتین اور بچوں کو بےدردی سے قتل کر رہے ہیں جبکہ سوچی نے اس وحشیانہ وقائع کے سامنے خاموشی کا اختیار کر کے اور روہنگیا مسلمانوں کی صورتحال کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹش پر تنقید کی ہے۔

انہوں نے میانمار کے سفاک حکاموں کی جانب سے مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر وحشیانہ اور انسانیت سے دور مظالم کی مذمت کرتے ہوئے سوچی سے مطالبہ کیا کہ ایک خاتوں اور ایک ماں کی حیثیت سے ان وقائع کے خاتمے اور اقلیتی روہنگیا مسلمانوں کی شہریت کو تسلیم کرنے کے لیے جلد سے عملی اور سنجیدہ اقدامات اٹھائے اور اس حوالے سے اپنے موثر کردار کو ادا کرے ۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتوں سے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتلِ عام کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

میانمار کی حکومت ان لوگوں کو اقلیت کی حیثیت دینے کے لیے تیار نہیں اور نہ ہی وہ قانونی طور پر میانمار کے شہری تصور کیے جاتے ہیں، اسی لیے میانمار حکومت کی جانب سے ریاست رخائن میں آئے دن مسلمانوں کے قتلِ عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی خبریں آتی رہتی ہیں البتہ اس حوالے سے اقوامِ متحدہ سمیت ساری دنیا کا ردِعمل زبانی جمع خرچ سے آگے نہیں بڑھ پاتا۔

تفصیلات کے مطابق، 25 آگست کو روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی حکومت کے حملوں کے نتیجے سے اب تک ریاست رخائن میں مسلمانوں کے 2600 گھر جلا دیئے گئے جس میں کم از کم 400 مسلمانوں جاں بحق ہوگئے۔

اقوام متحدہ کے کمشنر برائے امور پناہ گزین کے مطابق، تازہ ترین تشدد کے واقعات کی وجہ سے اب تک 125 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان اپنی جانیں بچا کر بنگلہ دیش جا چکے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬