رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے گروپ 5+1 کے درمیان باہمی اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے پر از سر نو مذاکرات کی ہرگز گنجائش نہیں ہے۔
یہ بات محمد جواد ظریف نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے موقع پر جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کے بغیر گروپ 5+1 کے رکن ممالک نے جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ اور اس پر مذاکرات نہ کرنے پر زور دیا اور تمام فریقین کو یہ عالمی کامیابی پر قائم رہنا چاہیئے۔
ظریف نے کہا کہ منعقدہ نشست میں ہم نے امریکہ کی خلاف ورزی اور اس کے علیحدگی، امریکی نئی حکومت کے نامناسب رویہ اور امریکی حکام کے ایران مخالف بے بنیاد بیانات پر بات چیت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ منعقدہ اجلاس کے مطابق امریکہ گزشتہ سے اب تک جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنے وعدوں کے مطابق عمل نہیں کرکے اور تمام فریقن اس معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رکن ممالک نے منعقدہ اجلاس کے دوران جوہری معاہدے کے کثیرالجہتی سمجھوتہ ہونا اور سلامتی کونسل کی قرارداد پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے ایسی نشستوں کے تسلسل کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کے نفاذ کے بعد یہ دوسری نشست تھا اور گزشتہ سال میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر اچھی پہلی نشست کا انعقاد ہوگیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی 72ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حوالے سے امریکی صدر کے بے بنیاد بیانات اس بات کی ثبوت ہے کہ وہ عالمی برادری کی حقیقتوں سے دور ہے۔
تفصیلات کے مطابق جوہری معاہدے کی مشترکہ کمیشن کی نشست بدھ کے روز اقوام متحدہ میں انعقاد ہوگیا جس میں ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا مغرینی اور گروپ 5+1 کے رکن ممالک کے اعلی حکام نے شرکت کی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/