رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے روز عاشور پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ سر تاج انبیاء، خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ (ص) نے اپنی رسالت کا کوئی اجر اپنی امت سے طلب نہ کیا مگر یہ کہ امت انکی آل پاکؑ سے مودت اور محبت کریں۔ بلاشبہ نواسہ رسولؑ، سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام، حضرت رسول پاک (ص) کے قرابت دار بھی ہیں اور آل عباء کے ایک اہم رکن اور فرزند رسولؑ بھی ہیں، لہذا ہر کلمہ گو مسلمان پر امام حسین ؑ کی محبت اور ان کے دشمنوں سے نفرت فرض ہے، محرم کا مہینہ اور روز عاشور وہ دن ہے جس میں نواسہ رسولؑ حضرت امام حسین ؑ نے یزید جیسے فاسق و فاجر اور بد عقیدہ انسان کی بیعت سے اس لئے انکار کیا چونکہ وہ جس مسند پر براجمان ہوا تھا، وہ انبیاء اور ان کے معصوم اوصیاء کا منصب تھا۔ امام حسین ؑ جو وارث خاتم الانبیاء ہیں وہ کیسے اتنے بڑے انحراف اور غصب کو برداشت کرتے کہ جس کی بنا پر پورے اسلامی معاشرے کی بنیادیں متزلزل ہو رہی تھیں اور جس کا اثر صرف اس زمانے تک محدود نہ تھا بلکہ تا قیامت بشر، دین مبین اسلام جیسی ابدی نعمت سے محروم ہو جاتا۔ اسی لئے امام حسین ؑ نے یزید کی بیعت کو ٹھکراتے ہوئے فرمایا کہ اسلام پر فاتحہ پڑھ لینی چاہئے اگر یزید جیسا پلید انسان اس امت کا خلیفہ بن بیٹھے۔ پس ماہ محرم الحرام اور روز عاشورہ ،محمدی اسلام کیخلاف برسر پیکار قوتوں کی بیعت کے انکار کا نام ہے۔ ہر دور کی یزیدیت کیخلاف حسینیت کے قیام کا مہینہ ہے۔ عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑ سے تجدید عہد، مودت، محبت اور اظہار وفاداری کا مہینہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مادر وطن کے تمام مسلم اور غیر مسلم بھی ماہ محرم اور عاشورہ کا احترام کرتے ہیں۔ یہ مہینہ امن اور آشتی کا مہینہ ہے۔ یہ مہینہ مادر وطن کے تمام بیٹوں کے درمیان ہم آہنگی، محبت اور بھائی چارے کا مہینہ ہے۔ لہذا امید ہے کہ تمام شیعہ اور سنی بھائی ملکر نواسہ رسولؑ کا غم پوری عقیدت و احترام سے منائیں گے۔ محرم الحرام کے اس مقدس مہینے میں ایک جانب ہندوستان کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ ہمارے بارڈر پر مسلسل جارحیت اور جنگی جنون کے اظہار کیساتھ ساتھ گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دشمن کی طرف سے جاری ہے اور دشمن کی یہ کوشش ہے کہ امام حسین ؑ کی ماننے والی پاکستانی قوم کو اپنی بزدلانہ کاروائیوں سے ڈرا دے، لیکن ہمارا جواب دشمن کو وہی ہے جو امام حسین ؑ کا جواب یزید کو تھا کہ '' ھیھات من الذلۃ ''ذلت و رسوائی ہم سے دور ہے، ہم جان تو دے سکتے ہیں لیکن اپنے ملک کی سالمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کر سکتے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ دوسری جانب ملک دشمن تکفیری دہشتگرد اور کالعدم جماعتیں اس ملک کو اندرونی طور پر کمزور کرنے کی اپنی مذموم کو ششوں میں مصروف ہیں اور یہ منحوس یزیدی قوتیں ملک کی سالمیت سے کھیل رہی ہیں لیکن پاکستان کا ہر محب وطن شہری ان تکفیری دہشتگردوں سے نفرت کرتا رہا ہے۔ اس ملک میں شدت پسندوں اور کالعدم تکفیری جماعتوں کی کوئی جگہ نہیں۔ قوم باہمی وحدت سے دشمنوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملائیں، کشمیر، فلسطین، یمن، شام، لبنان، عراق، نائجیریا اور دیگر اسلامی ممالک میں استکباری طاقتوں کا جو کھیل کھیلا جا رہا ہے وہ حسینی جوانوں کی شجاعت اور بہادری کے نتیجے میں دم توڑ چکا ہے اور انکے مذموم مقاصد ناکام ہو چکے ہیں اور جب تک کربلائی جوان اور با بصیرت رہبریت موجود ہے، استکباری یزیدی طاقتیں اپنے شیطانی مقاصد میں کھبی کامیاب نہیں ہو پائیں گی، اللہ تعالیٰ ہم سب کو معرفت کربلا اور پیروی امام حسین ؑ نصیب فرمائے اور آخری حجت کا جلد ظہور فرمائے۔ تاکہ ظلم کی سیاہ راتیں تمام ہوں اور عدل و معنویت کا سورج طلوع ہو۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰