‫‫کیٹیگری‬ :
04 October 2017 - 18:58
News ID: 430227
فونت
ایران و ترکی کے صدور نے پریس کانفرنس میں؛
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایران اور ترکی کو دوست ملک اور علاقے کی ایک طاقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک مشرق وسطی کے حساس علاقے میں امن و استحکام کے ستون ہیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی و  رجب طیب  اردوغان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو تہران میں ترکی کے صدر رجب طیب  اردوغان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دونوں ملکوں کا اصل مقصد علاقے میں امن و استحکام  کا قیام  اور سیکورٹی کو یقینی بنانا ہے-

صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے شام کے بحران اور عراقی کردستان کی مقامی انتظامیہ کے حکام کی غیر قانونی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ترکی، علاقے کی جغرافیائی سرحدوں میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو برداشت نہیں کریں گے-

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور ترکی، علاقے میں تقسیم اور قومی و مذہبی اختلافات کو اغیار کی کوششوں کا نتیجہ سمجھتے ہیں، کہا کہ دونوں ہی ملکوں کا موقف ہے کہ عراق اور شام کی ارضی سالمیت کا تحفظ ہونا چاہئے-

انہوں نے ایران اور ترکی کے تعلقات میں توسیع پر  بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں تمام میدانوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہیں-

انہوں نے کہا کہ ایران اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم سالانہ تیس ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا-

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے بھی اس پریس کانفرنس میں عراقی کردستان میں علیحدگی کے لئے ہوئے ریفرنڈم کے بارے میں ایران اور ترکی کے مشترکہ موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور ایران، اس ریفرنڈم کو غیر قانونی سمجھتے ہیں-

رجب طیب اردوغان نے ایران اور ترکی کے فروغ پاتے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی کے تعلقات میں پہلے سے بھی زیادہ قربت اور  تعلقات میں فروغ کی وجہ سے دونوں کے روابط ایک مثبت سمت کی جانب تیزی سے آگے بڑھیں گے-

قبل ازیں ایران اور ترکی کے صدور کی زیرصدارت دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کے باضابطہ مذاکرات انجام پائے۔  مذاکرات کے دوران علاقے کو درپیش چیلنجوں، علاقے اور خاص طور پر عراق اور شام میں امریکا اور صیہونی حکومت کے ذریعے تقسیم کی سازشوں اور اقدامات نیز ان اقدامات کے مقابلے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا-

دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کے مذاکرات کے دوران باہمی تعاون کے چار سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے- ان سمجھوتوں پر دستخط کی تقریب ایران اور ترکی کے صدور کی موجودگی میں انجام پائی-

کسٹم کے امور میں تعاون کا سمجھوتہ ایران کی وزارت خزانہ اور ترکی کی وزارت تجارت و کسٹم کے درمیان طے پایا۔ اسی طرح ایران اور ترکی کے سینٹرل بینکوں کے درمیان بھی  تعاون کے سمجھوتے پر دستخط ہوئے، ایران کی نیشنل لائبریری و نیشنل آرکائیو اور ترکی کے نیشنل آرکائیو کے درمیان بھی تعاون کا معاہدہ طے پایا جبکہ ایران کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ادارے آئی آر آئی بی اور ترکی کے سرکاری ریڈیو اور ٹی وی کے ادارے کے مابین تعاون کے سمجھوتے پر دستخط ہوئے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬