04 October 2017 - 19:09
News ID: 430231
فونت
اعجاز ہاشمی:
جے یو پی کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ قادیانیوں کو اقلیت قرار دے کر مسئلہ ختم نبوت ہمیشہ کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے حل کروایا گیا جس کا سہرا قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد صدیقی مرحوم کے سر ہے، جے یو پی اور امام اہلسنت کے پیروکار کسی کو طے شدہ معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت فی الفور ترمیم کو واپس لے کر اس کے پیچھے چھپے کرداروں کو بے نقاب کرے۔
اعجاز ہاشمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی نے لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ختم نبوت حتمی اور اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے، اس کیخلاف کسی بھی تعبیر کو قبول نہیں کرتے، حکومت کیلئے مشکلات بڑھیں گی، حلف نامے میں ترمیم کو فی الفور واپس لیا جائے ورنہ ایسا عوامی احتجاج ہوگا کہ حکمران سنبھال نہیں سکیں گے، جے یو پی ہراول دستہ ہوگی، ترمیم جمعرات کو واپس نہ لی گئی تو جمعتہ المبارک کو یوم احتجاج اور واپس لینے کی صورت میں یوم تشکر منائیں گے۔ شرارت کرنیوالوں کو بے نقاب کیا جائے، جس سے قوم میں بددلی اور بدگمانی پیدا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل بحالی اجلاس میں جمعیت علما اسلام اور جماعت اسلامی کے حکومتوں سے علیحدہ ہونے کا مطالبہ کریں گے، مسلم لیگ اور جمعیت علماء پاکستان کو ہمیشہ اداروں نے تقسیم کیا، انہیں سیاستدانوں پر نظر رکھنے کی بجائے ملکی سرحدوں کی حفاظت اور دشمنوں پر نظر رکھنی چاہیے، ملی یکجہتی کونسل کی کسی بھی کانفرنس میں شریک نہیں ہوں گے، اپنی افادیت کھو چکی ہے۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ قادیانیوں کو اقلیت قرار دے کر مسئلہ ختم نبوت ہمیشہ کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے حل کروایا گیا جس کا سہرا قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد صدیقی مرحوم کے سر ہے، جے یو پی اور امام اہلسنت کے پیروکار کسی کو طے شدہ معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے، حکومت فی الفور ترمیم کو واپس لے کر اس کے پیچھے چھپے کرداروں کو بے نقاب کرے۔ جے یو پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سینیئر مسلم لیگی رہنما راجہ ظفرالحق سے ان کے رابطوں کے نتیجے میں سپیکر اور پارلیمانی جماعتوں کی طرف سے متنازع ترمیم واپس لینے کا اعلان خوش آئند ہے، لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو جمعیت علما پاکستان 6 اکتوبر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلیاں نکالے گی، جس کیلئے تنظیموں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، ترمیم واپس ہوگئی تو یوم تشکر منائیں گے۔

پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ حکومت بیرونی دباو کا شکار ہونے کی بجائے دو ٹوک اعلان کرے کہ اسلام کے مسلمہ عقائد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، حلف نامے کو اقرار نامے میں تبدیل کرنا کسی صورت قبول نہیں، اسلام اور آئین پاکستان میں مسلمان کی تعریف کر دی گئی ہے، اب قادیانی مختلف حیلے بہانوں سے امت مسلمہ میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو یہ ممکن نہیں۔ اکابرین اہلسنت اور تمام اسلامی ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ ختم نبوت کا منکر مسلمان نہیں ہو سکتا اور 1974ء میں یہ مسئلہ باقاعدہ طور پر حل کر دیا گیا ہے تو اب کیوں اسے بار بار اچھالا جاتا ہے، جس کے پیچھے یہودی، امریکی اور قادیانی لابی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬