رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله مرکزی کونسل کے رکن حجت الاسلام و المسلمین نبیل قاووق نے ایک لبنانی شھید کی مجلس ترحیم میں جو لبنان کے عیتا علاقے میں منعقد ہوئی کہا کہ امریکا نے داعش کی حیات کو بڑھانے اور اسے استقامتی گروہوں، شامی فوجیوں اور اس کے اتحادیوں سے شکست کھانے سے بچانے کے لئے بہت کوششیں کی اور شامی فوج کے بڑھتے ہوئے قدم روکنے کے لئے داعش سے معادہ بھی کیا مگر ابھی تک اسے کامیابی نہیں ملک سکی ہے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ داعش کے آخری سانسیں چل رہی ہیں کہا: امریکا نے اسے مصنوعی سانس پہونچائی ہے کیوں کہ اسے شام اور اس کے اتحادیوں کی داعش پر پیروزی پسند نہیں ہے ، یہ پیروزی غاصب صھیونیت کے حالات کو خراب ہونے اور اسے شام و لبنان کی خطرات سے محفوظ رکھنے کے غرض سے پسند نہیں ہے ۔
اس لبنانی عالم دین نے مزید کہا: دشمن شام کا نقشہ بدلنے اور استقامت کے محاصرے اور ان کے قتل کا خواہاں ہے تاکہ وہ مزید فوجی ، سیاسی اور قومی طاقت کے مالک نہ بن سکیں ۔
حجت الاسلام و المسلمین قاووق نے تاکید کی کہ ہماری نگاہیں بیانات اور تقریروں پر نہیں بلکہ میدان عمل پر ٹکی ہیں ، شام میں جنگ اس وقت تک رہے گی جب تک تکفیری ، امریکا ، اسرائیل اور سعودیہ پر مکمل کامیابی حاصل نہ ہوجائے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی : ان دھشت گرد گروہوں پر پیروزی ، انسانیت ، ملت لبنان ، شام ، عراق اور اس کے اتحادی خصوصا اسلامی جمھوریہ ایران کی پیروزی شمار کی جاتی ہے ۔
حزب الله مرکزی کونسل کے رکن نے مزید کہا: استقامت ، صحرائے شام میں جانفشانی ، ثبات او استمرار کے ذریعہ حکومت و ملت لبنان کی حمایت میں مصروف ہے ، کیوں کہ شام میں داعش و جبهه النصره کی موجودگی سے لبنان کی امنیت اور ملک کا ثبات کو خطرہ ہے ۔
انہوں نے استقامت کی پیروزی اور امریکا کے غصے کے آپسی رابطے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمیں جب بھی کوئی کامیابی ںصیب ہوتی ہے امریکا کا غصہ پھوٹ پڑتا ہے اور اس کی پابندیاں بڑھ جاتی ہیں ، ہم امریکا کی نئی پابندیوں سے انگشت بداندں ہیں کیوں کہ تجربات اس بات کے شاہد ہیں کہ پابندیوں میں ہمارے بڑھتے ہوئے قدم روکنے کی طاقت نہیں ہے ۔
حجت الاسلام و المسلمین قاووق نے دشمنوں کی پابندیوں کو استقامت کے سینے پر مڈل و تمغہ جانا اور کہا: کفریا و فوعہ کے شھریوں نے اپنی استقامت سے دشمن کے حملے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس راہ میں خون کا نذرانہ بھی پیش کیا ۔
حزب الله مرکزی کونسل کے رکن مزید کہا: ہماری اخلاقی اور انسانی ذمہ داریوں کا تقاضہ یہ ہے کہ کفریا و فوعہ کے شھریوں کی مصیبت اور دکھ درد میں برابرسے شریک رہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۴۰