رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی ایگزیٹو کونسل کے سربراہ حجت الاسلام هاشم صفی الدین نے شھر صور کے عزاداروں کے مجمع سے خطاب میں صھیونیوں کو حزب اللہ سے جنگ کرنے میں خوفزدہ بتایا اور کہا: وہ بخوبی آگاہ ہیں کہ وہ جنگ چھیڑ کر ھرگز اپنے حق میں ختم نہیں کرسکتے کہ جس کی جانب صھیونی حکمرانوں نے بارہا و بارہا اشارہ کیا ہے ۔
انہوں نے صھیونی فوجی مشقوں کو بے سود بتایا اور کہا: لبنان کے خلاف ہر نئی جنگ ، ہمارے منھ توڑ جواب سے روبرو کرے گی اور صھیونی اس بار سخت ہار سے روبرو ہوں گے کہ اس کے بعد اٹھنے کی ہمت بھی نہیں کریں گے ۔
اس لبنانی عالم دین نے کہا: ہم نے تکفیروں کو ہرا کر اپنی سرزمین ان کے قبضے سے چھڑا لی اور عراق و شام میں پیروزی کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں ، داعش اور جبھۃ النصر نابودی اور زوال کے قریب ہیں ، امریکا اور سعودیہ کی تمام آرزوں پر پانی پھر گیا ہے ۔
حجت الاسلام صفی الدین نے تاکید کی کہ اگر دشمن یہ گمان کرتا ہے کہ استقامت کی نابودی کی توانائی رکھتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے کیوں کہ وہ اپنے تمام امکانات کو بروئے کار لانے کے باوجود بھی خود کو استقامت کی حدوں تک نہیں پہونچا سکتے ۔
انہوں نے ملت بحرین و یمن کے خلاف انجام پانے والے ظلم و ستم کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یقینا یہ ظلم و ستم ختم ہوجائے گا ، کیوں کہ ان دنوں ملتوں نے صبر و استقامت و فداکاری سے کام لیا ہے اور وہ سعودیہ جسے ہارنے میں مہارت حاصل ہے ملت بحرین و یمن کے قتل عام میں مصروف ہے مگر جس طرح یزید و بنی امیہ کا دور ختم ہوگیا اسی طرح وہ بھی اپنے سر انجام کے بہت قریب ہے ۔
حزب الله لبنان کے برجستہ رکن نے عاشور کو ظالم کے مقابل مظلوم کی مدد کی نشانی جانا اور کہا: ہم ، میانمار کی مظلوموں کے ساتھ ہیں اور اس ملک میں ہونے والی نسل پرستانہ جنایتوں کی مذمت کرتے ہیں ، اس مقام پر اہم نکتہ یہ ہے کہ میانمار کے نسل پرستوں نے سیکڑوں مسلمانوں کو جان سے مارڈالا اور لاکھوں کو آوارہ وطن کردیا مگر آل سعود نے یمن کے 20 هزار شھریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور دسیوں لاکھ افراد کو آوارہ وطن کردیا ۔
انہوں نے مزید کہا: آل سعود کی جنایتوں کے سبب ایک ملین مسلمان خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہوگئے ، لہذا کہا جا سکتا ہے کہ آل سعود نسل پرست میانمار حکومت سے بھی کہیں زیادہ خطرناک ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰ / ک۵۰۳