02 October 2017 - 16:12
News ID: 430196
فونت
آیت الله سید احمد خاتمی:
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین «کل یوم عاشورا و کل أرضٍ کربلا» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عزاداروں کی آج ولی فقیہ سے بیعت درحقیقت شھیدوں کے سید و سالار سے بیعت کرنا ہے ۔
آیت الله سید احمد خاتمی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مدرسین حوزہ علمیہ کونسل کے رکن آیت الله سید احمد خاتمی نے حرم مطھر حضرت امام علی ابن موسی الرضا علیھما السلام میں تقریر کرتے ہوئے اطاعت اصحاب امام حسین علیہ السلام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: جب شب عاشور حضرت امام حسین علیہ السلام نے چراغ گل کر کے اپنے اصحاب با وفا سے کہا کہ جس کو جانا ہے وہ چلا جائے تو حضرت ابوالفضل العباس(ع) نے آپ سے عرض کیا کہ « مولا ! ہمیں آپ کے بغیر حیات نہیں چاہئے » کہ جو امام حسین علیہ السلام کے انصار باوفا کی ولایتمداری کی حدوں کو بیان کرتی ہے ۔

ولی فقیہ کی بیعت درحقیقت امام حسین کی بیعت ہے

تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے شیعہ سید الشهدا(ع) کے پیروکار ہیں کہا: عزاداروں کی آج ولی فقیہ سے بیعت درحقیقت شھیدوں کے سید و سالار سے بیعت کرنا ہے اور «کل یوم عاشورا و کل أرضٍ کربلا» کا فقرہ تمام زیارت ناموں کی روح و جان ہے ۔

انہوں نے واضح طور سے کہا: آج بھی کربلا کے خیمے نصب ہیں ، آج بھی حسینیوں اور یزیدوں کے خیمے برپا ہیں ، ہمیں اپنی آنکھیں کھول کر دیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم کس خیمے میں ہیں ، ہم زیارت عاشورا میں پڑھتے ہیں کہ «إنی سلمٌ لِمَن ساللَمَکُم و حَربٌ لِمن حاربَکُم و ولیٌّ لِمَن والاکُم و عَدوٌّ لِمَن عاداکُم» اس کا مطلب یہ ہے کہ ہم سید الشھداء کے خیمے میں ہیں اور ولایت کے حامی ہیں ۔

ولی فقیہ امام زمانہ (عج) کے عام جانشین ہیں

آیت الله خاتمی نے مزید کہا: ولی فقیہ اس ملک کا فقط سیاسی رھبر نہیں ہے بلکہ امام زمانہ (عج)  کے عام جانشین ہیں جیسا کہ حضرت(عج)  نے اس سلسلے میں فرمایا کہ «و اَمّا الحَوادِثُ الوَاقِعَه فَارجِعُوا فِیها إلی رُوَاۃِ حَدِیثِنا فَإنّهم حُجَّتِی عَلَیکُم وَ أنا حُجّت الله » ۔
 

امریکا دنیا میں سب بڑا انسانی حقوق پامال کرنے والا ہے

انہوں نے بیان کیا: اپنی نگاہوں سے دیکھئے کہ امریکا جو دنیا میں سب سے بڑا انسانی حقوق پامال کرنے والا ہے خود اس کے ملک میں کیا ہورہا ہے کہا: امریکی حکومت سیاہ فاموں کے قتل عام میں مصروف ہے مگر کسی کے کان پر جوں بھی نہ رینگتی ، اگر یہ اقدامات انسان حقوق کی پامالی نہیں ہے تو پھر کس چیز کو انسانی حقوق کی پامالی کہا جاتا ہے ۔

آیت الله خاتمی نے امریکی حکومت کے انسان حقوق کے پامالی کی مصدایق کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یمن مٹی کے ڈھیروں میں بدل چکا ہے ، اس ملک کے ۷۰۰۰ افراد مارے جا چکے ہیں ، لاکھوں زن و مرد ، بوڑھے و بچے زخمی ہیں اس کے باوجود اب بھی اس ملک پر مزائلی حملے جاری ہیں ، میانمار کے مسلمان قتل عام اور آورہ وطن ہورہے ہیں مگر ان کے انسانی حقوق کا کوئی تذکرہ نہیں ہے ، اس کا مطلب امریکن کو ان کے انسانی حقوق کی کوئی پرواہ نہیں ہے ۔

نابودی اسلام، امریکا کا واحد مقصد ہے

تہران کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکا « انسانی حقوق» اور « دھشت گردی سے مقابلے » کے بہانے اسلام کی نابودی میں کوشاں ہے کہا: امریکن کہ جو خود دھشت گرد پرور ہیں ان کے لئے دھشت گردی سے مقابلہ اہم نہیں ہے ، ان کے آلہ کار ، شامی مجاھدین کے قاتل ہیں ، ان کے جگر نکال کر دانتوں سے چباتے ہیں ، یہاں تک کہ ان کا صدر جمھوریہ کا امید وار اپنے مقابل پر داعش کی پیداوار اور تربیت کا الزام لگاتا اور خود کلنٹن نے بھی اپنی کتاب میں اس بات کا اقرار کیا ہے کہ داعش اس کی پیداوار ہے اور پھر جھوٹا اینٹی داعش گروہ تشکیل دیتے ہیں جس کا مقصد خود داعش کی حمایت ہے ۔

انہوں نے آخر میں تاکید کی: امریکن کو حقیقی اسلام سے تکلیف ہے ، جیسا کہ قران کریم کا ارشاد ہے کہ جب تک یہ مسلمانوں کو ان کے دین سے نہ پھیر دیں گے خاموش نہیں بیٹھیں گے ، مگر جب تک آپ عزادار دین کی بقا میں کوشاں رہیں گے دشمن ، دین کے پرچم کو سرنگوں نہیں کرسکتا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۶۵

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬