رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹرحسن روحانی نے گزشتہ روز تہران میں منعقدہ ثقافتی انقلاب کی اعلی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات کے خلاف ایرانی قوم کے اتحاد اور حکام کے سنجیدہ مؤقف کی تعریف کی اورکہا کہ قوم کی آگاہی اور مزاحمت سے ٹرمپ کی باتوں کی حیثیت نہیں رہی.
انہوں نے کہا کہ ایسی باتوں سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ ہمارے دشمن اور بدخواہ خطے میں ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت اورعالمی معاملات میں ہمارے اثر و رسوخ سے خوفزدہ ہیں.
صدرمملکت نے امریکہ کی جانب سے جوہری معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کے علاوہ دیگرعالمی معاہدوں کی عدم پاسداری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے اس وقت جو راستہ اپنایا ہے وہ تنہائی اورعدم اعتماد کا راستہ ہے.
انہوں نے کہا کہ پوری عالمی برادری حتی کہ امریکہ کے اتحادی ممالک نے بھی ٹرمپ کے مؤقف کی مخالفت کرتے ہوئے جوہری معاہدے کی حمایت اور ایران کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا اعلان کیا.
واضح رہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی جانب سے مسلسل 8 رپورٹوں میں ایران کے اپنے وعدوں پرعمل کرنے کی تصدیق کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے کی توثیق نہ کرنے کا فیصلہ کیا.
ٹرمپ نے دعوی کیا کہ ایران نے 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی پاسداری نہیں کی ./۹۸۸ /۹۴۰