رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی بین الاقوامی ترقی کے وزیر روڑی اسٹیورٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ میں شامل ہونے والے برطانوی شہری بہت زیادہ نفرت انگیز افکار کے حامل ہیں اور اس بنا پر کہ وہ برطانیہ کی سلامتی کے لئے خطرہ شمار ہوتے ہیں ان کے مقابلے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ان کو ہلاک کر دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ داعش دہشت گرد گروہ میں شامل ہونے والے برطانوی شہریوں سے ملک سے وفاداری کی کوئی امید نہیں رکھی جا سکتی۔
حکومت برطانیہ کے اعلان کے مطابق داعش دہشت گرد گروہ میں شامل ہونے کے لئے عراق و شام جانے والے برطانوی شہریوں کی تعداد آٹھ سو پچاس ہے۔
واضح رہے کہ عراق و شام میں داعش دہشت گرد گروہ کی حالیہ شکست کے بعد اس دہشت گرد گروہ میں شامل خاص طور سے یورپی عناصر اب اپنے ملکوں کو واپس لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے پورے یورپ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
یہاں اس بات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا کہ داعش دہشت گرد گروہ، یورپ و امریکہ اور ان کے علاقائی اتحادی ملکوں کی حمایت اور دولت سے ہی تشکیل پایا ہے جس نے عراق و شام میں عوام کے قتل عام میں نہایت سفاّکیت کا مظاہرہ کیا ہے۔