‫‫کیٹیگری‬ :
01 November 2017 - 11:27
News ID: 431624
فونت
حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی:
اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو کبھی سندھ بلوچستان بارڈر پر تو کبھی ژوب کے راستے میں روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے، ہم اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری نہیں، امتیازی سلوک قبول نہیں کرینگے۔
حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نون لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے زائرین کے لئے جان بوجھ کر مشکلات کھڑی کی گئی ہیں، کئی کئی روز تک مرد، خواتین، بزرگ اور بچوں کو کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر روکا جاتا ہے، آخر کیوں۔

اپنے بیان میں حجت الاسلام مقصود ڈومکی کا کہنا تھا کہ ہزاروں زائر خواتین، معصوم بچے اور بزرگ گذشتہ کئی روز سے پریشان ہیں، زائرین اپنے ہی ملک میں محصور اور قیدی بنائے جاتے ہیں، محکمہ حج و اوقاف کا شعبہ زائرین کیوں زائرین کے مسائل سے لاتعلق اور غیر فعال ہے، سکھ زائرین کے لئے سہولتوں کا اعلان کرنے والے آخر کربلا معلٰی و مشہد مقدس کے زائرین کے لئے کیوں مشکلات میں اضافہ کر رہے ہیں، اغیار کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے اپنے ہی ہم وطنوں کو دربدر کرنا کہاں کا انصاف ہے، آخر کس قانون کے تحت، بلوچستان بارڈر پر زائرین کو روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ زائرین کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں، نواز لیگ کی وفاقی اور صوبائی حکومت زائرین کے مسائل فی الفور حل کرے، ایف سی کو عوام کا خادم اور محافظ ہونا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قوم کی نمائندہ جماعت کی حیثیت سے قومی دکھ درد کو اپنا درد سمجھتی ہے اور ہم ہر سطح پر اس ظلم و زیادتی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے، ہماری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو کبھی سندھ بلوچستان بارڈر پر تو کبھی ژوب کے راستے میں روک کر این او سی طلب کیا جاتا ہے جو کہ امتیازی سلوک ہے، ہم اس ملک میں دوسرے درجے کے شہری نہیں، امتیازی سلوک قبول نہیں کریں گے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬