رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے بزرگ عالم دین حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے تہران کے ایک پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے کہا: خداوند متعال نے قران کریم میں قیامت کے برپا ہونے کی تاکید ہے کیوں کہ قیامت الھی عدالت پر استوار ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: قیامت کے سلسلے میں فقط قران کریم نہیں بلکہ تمام انبیاء و اولیاء الھی نے تاکید کی ہے ، الھی رسولوں نے اپنی عمر کے آخری دن تک قیامت سے لوگوں کو آگاہ فرمایا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان بیان کیا: اولیاء الھی سے قیامت کے سلسلے میں اس قدر روایتیں منقول ہیں کہ علامہ مجلسی نے ہزار صفحے سے زیادہ اور ملا محسن فیض کاشانی جیسی شخصیت نے اپنی کتاب علم الیقین کی دوسری جلد میں تقریبا ۹۰۰ صفحے میں قیامت کی دلیلیں تحریر کیں ہیں ۔
سرزمین ایران کے بزرگ عالم دین نے تاکید کی : میری نگاہ میں جس قدر انبیاء ، پیغمبر اسلام اور اولیاء الھی نے قیامت کے سلسلے میں گفتگو کی ہے اس قدر دیگر باتوں اور فروع دین کو نہیں بیان کیا ہے اور اس کی علت یہ ہے کہ جب عوام قیامت کے سلسلے میں قران کی آیات اور ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء الھی کی باتوں پر یقین رکھیں گے تب متقی بنیں گے اور فساد نیز چھوٹے بڑے گناہ کی جانب قدم نہیں بڑھائیں گے ۔
انہوں نے کہا: مومن انبیاء الھی کی تمام باتوں پر یقین رکھتا ہے ، انبیاء نے بھی قیامت کے سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی ہے ، قیامت کے سلسلے میں انسانی ذھنوں میں جس قسم کے بھی سوالات اٹھ سکتے ہیں انہوں نے اس کے جوابات دئے ہیں ، لہذا ہم قیامت میں اپنی گناہوں کے سلسلے میں کسی قسم کی بہانہ تراشی نہیں کرپائیں گے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے مزید کہا: قیامت میں پروردگار کسی بھی انسان کے جانب سے گناہ کے سلسلے میں عذر قبول نہیں کرے گا ، قیامت میں فقط جو بات کہ سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہم نے سنا ضرور مگر عمل نہیں کیا ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ قیامت پر یقین رکھنے والا انسان ھرگز گناہ نہیں کرسکتا کہا: دن دہاڑے عوام کا مال کھانے والے اور غبن کرنے والے قیامت پر ایمان نہیں رکھتے اور خود کو الھی عدالت میں جواب دہ نہیں سمجھتے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۴