رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیروت میں استقامتی علما کی عالمی یونین کی دوسری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ ماہر حمود کا کہنا تھا کہ اسرائیل سرطانی پھوڑا ہے اور اس کا مکمل طور پر خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مسلمانوں سے زیادہ خود صیہونیوں کو اپنے حتمی زوال اور نابودی کا یقین ہے۔
شیخ ماہر حمود نے واضح کیا کہ اسرائیل کے مقابلے میں کامیابی کے لیے فوج اور فوجی ساز و سامان سے زیادہ مسلمانوں کے مستحکم عزم و ارادے کی ضرورت ہے۔
استقامتی علما کی عالمی یونین کے سیکریٹری نے مزاحمتی محاذ کی تقویت اور مسئلہ فلسطین کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں علما اور دانشوروں کے کردار کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے اسرائیل کے قیام سے متعلق بالفور اعلامیہ کے برسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بالفور اعلامیہ، ان سازشوں میں سے ایک ہے کہ جس کے ذریعے امت مسلمہ کو نشانہ بنایا گیا۔
شیخ ماہر حمود نے امید ظاہر کی کہ تحریک مزاحمت نے جس طرح سے لبنان اور غزہ میں کامیابی حاصل کی ہے اسی طرح وہ دہشت گردی کے محاذ پر بھی کامیاب ہو گی اور اس کے خلاف کی جانے والی تمام سازشین ناکامی سے دوچار ہوں گی۔/۹۸۸/ ن۹۴۰