رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے نامور مقرر حجت الاسلام والمسلمین مسعود عالی نے امام بارگاہ بیت الحسین اصفھان میں تقریر کرتے ہوئے کہا: عاقبت بخیر ہونے کا ایک وسیلہ اهل بیت و ائمہ هدی علیھم السلام خصوصا حضرت ولیعصر(عج) سے توسل ہے تاکہ شیطان کے ظاھری اور باطنی حملات سے محفوظ رہا جا سکے ۔
انہوں نے مزید کہا: فرانس کے عیسائی پروفیسر کوربن کہ جو آخر ایام میں مسلمان ہوگئے اور علامہ طباطبائی سے ان کے اچھے تعلقات تھے ، انہوں نے فلسفہ اور عرفان کے سلسلہ میں کافی کتابیں بھی تحریر کیں ہیں ، کہتے ہیں کہ تنہا وہ مکتب جو زمین و آسمان کے درمیان مستقل رابطہ قائم کئے ہوئے اور ھرگز یہ رابطہ ٹوٹنے نہیں دیتا وہ مکتب اهل بیت(ع) ہے ، ہر امام اپنے دور میں زمین و آسمان کے درمان رابطہ ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین عالی نے کہا: تمام ادیان اور مذاھب معتقد ہیں کہ ابھی تک منجی کی ولادت نہیں ہوئی ہے وہ آخری دور میں پیدا ہوں گے مگر شیعہ کا عقیدہ یہ ہے کہ زمین ایک لمحہ بھی حجت خدا سے خالی نہیں ہوسکتی ، امام زمانہ(عج) زنده ہیں اور حضرت لوگوں کے مانند ہم سب کے درمیان زندگی بسر کررہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ہم اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ خداوند متعال نے اس دنیا کو شیطنت کے لئے پیدا نہیں کیا کیوں کہ اس حالت میں دنیا کی خلقت لغو اور بیکار ہوگی نیز خداوند متعال نے اس دنیا کو ناقص بندگی کے لئے بھی پیدا نہیں کیا ۔
سرزمین ایران کے نامور مقرر نے کہا: خداوند متعال کی نگاہ میں اس دنیا کی تخلیق کا مقصد مکمل بندگی ہے ، اس دنیا میں وہ مکمل بندگی کے فرائض انجام دے سکتا ہے جو مکمل انسان ہو ، زمین پر اللہ کا خلیفہ ہو ، اور اس بندگی کو حضرت ولی عصر(عج) انجام دیتے ہیں ، اس حوالے سے اگر اس زمین پر امام زمانہ (عج) کا وجود نہ جو مکمل بندگی کے فرائض کو انجام دے سکے تو اس دنیا کی تخلیق لغو و بے جا ہوگی ، حضرت امام زمانہ (عج) کی موجودگی کے سلسلے میں یہ بہت ہی سادی اور مختصر دلیل ہے ۔
انہوں نے بیان کیا: دنیا کے نظام میں مراتب موجود ہیں ، دنیا کا رزق سب سے پہلے ان لوگوں سے مخصوص ہے جو بندگی کے میدان میں سب بالاتر ہیں اور وہ اپنے نیچے کے مرتبے والوں کو تقسیم کرتے ہیں ، پرودگار عالم کے نزدیک امام زمانہ (عج) سے زیادہ بالاتر اور قریب کوئی وجود نہیں ہے ۔
انہوں نے آخر میں یاد دہانی کی: اگر معصوم دنیا میں نہ ہو تو دنیا تک کوئی نعمت نہیں پہونچ سکتی ، ہم جو معصوم امام اور خدا کو نہیں دیکھ سکتے اس کی وجہ وہ حجاب ہے جسے خود ہم نے قائم کیا ہے ، ہم نے خود، خدا اور اس کے ولی سے اپنا رخ موڑ لیا ہے جبکہ اگر ہم اپنی آنکھیں کھول لیں اور خدا اور اس کے ولی کی جانب رخ کرلیں تو یقینا ہماری آنکھیں ان کے دیدار سے منور ہوں گی۔/۹۸۸/ ۹۷۲