‫‫کیٹیگری‬ :
04 November 2017 - 13:55
News ID: 431651
فونت
حجت الاسلام سید عباس موسوی:
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے اربعین امام حسین علیہ السلام کو ظھور امام زمانہ (عج) کا زمنیہ ساز بتایا اور کہا: یہ عظیم موقع اخلاقیات ، معرفت ، سیر و سلوک اور عالمی سامراجیت سے مقابلہ کی درسگاہ ہے ۔
حجت الاسلام سید عباس موسوی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور عالم دین حجت الاسلام سید عباس موسوی نے اخبارات اور جرائد کی تیسویں نمائشگاہ میں رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اربعین اخلاقیات ، معرفت ، سیر و سلوک اور عالمی سامراجیت سے مقابلہ کی درسگاہ ہے ۔

انہوں نے زیارت اربعین کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: سید الشهدا(ع) کی زیارت میں مختلف گوشے پوشیدہ ہیں اور حضرت امام حسن عسکری(ع) نے اسے مومن کی نشانیوں میں سے نشانی شمار کیا ہے ۔

حجت الاسلام موسوی نے مزید کہا: امام معصوم(ع) کے زمانے میں زیارت اربعین مومن کی نشانیوں میں سے شمار کئے جانے کی بنیاد یہ تھی کہ آپ کو خبر تھی کہ مستقبل میں وہ دن آئے گا جس دن زیارت اربعین کی اتنی زیادہ اہمیت ہوگی ۔  

انہوں نے واضح طور سے کہا: عصر حاضر میں زیارت اربعین شیعت کے ایک عظیم سیاسی اجتماع میں تبدیل ہوچکی ہے ، چونکہ نہ سیاست اسلام سے جدا ہے اور نہ اسلام سیاست سے نیز جس طرح ہمارا انقلاب ظهور امام عصر(عج) کا زمینہ ساز بنا اربعین کی زیارت بھی ظهور امام عصر(عج) کی زمینہ ساز ہے ۔

حجت الاسلام موسوی نے بیان کیا: مرحوم حضرت آیت الله بهجت نے فرمایا کہ ظھور امام زمانہ (عج)  سے پہلے دنیا کے سامنے حضرت سید الشهدا(ع) کی معرفی ضروری ہے کیوں کہ امام زمانہ (عج) کا نارہ بھی یالثارات الحسین(ع) ہوگا ، لہذا اس مقتول کی شناسائی ضروری ہے حضرت (عج) جس کی خوںخواہی کریں گے ، جب تک لوگ حضرت امام حسین(ع) کو نہ پہچانیں گے حضرت (عج) کے عالمی قیام کی عظمت کو بھی نہ پہچان پائیں گے ۔

انہوں نے اربعین کی عظیم پیادہ روی کا نتیجہ حضرت امام حسین(ع) کی شناخت جانا اور کہا: پہلا قدم حسینی ثقافت کا عالمی ہونا اور حضرت امام حسین(ع) کی شناخت و معرفی ہے ، اس کا دوسرا قدم اس کی شناخت کی نوعیت ہے ۔ اربعین ہمیں پہلے قدم میں مددگار ہے کیوں کہ ان مخصوص ایام میں بغیر دعوت کے کروڑوں افراد یکجا ہوتے ہیں ۔

سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے بیان کیا: دوسرا قدم یہ ہے کہ اس اربعین کی پیادہ روی کی معرفت کے ساتھ پیادہ روی کرنے کی معرفی کی جائے جبکہ ہم ابھی پہلے قدم ہی میں ہیں ۔

انہوں نے تاکید کی : امام خمینی (ره) نے فرمایا کہ مذھب کے حق میں شورشرابا ضروری ہے ، ماضی میں بزرگان ، مراجع تقلید اور صلحاء کی سیرت بھی یہی تھی اور آج بھی ہے ، اس عظیم پروگرام میں یا بزرگان خود شریک رہے ہیں یا وہ دوسروں کو شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے رہے ہیں کہ آج یہ پیادہ روی ایک عظیم پیادہ روی میں بدل چکی ہے ۔

حجت الاسلام موسوی نے آخر میں یاد دہانی کی: ہمارا ایک نقطہ ضعف ہے اور وہ یہ ہے کہ ہم آداب زیارت کی مراعات نہیں کرتے ، زیارت میں جو سکون ہونا چاہئے اس مراعات نہیں کرتے ، اس سفر میں کھانے ، پینے اور پہننے اوڑھنے کے مصدایق معین ہیں ، اگر ان باتوں کی مراعات کی جائے تو ہم سلوک الی الله ، اخلاقیات و معارف خدا و اہل بیت علیھم السلام اور سامراجیت کے خلاف قیام کا مکمل درس پائیں گے ۔/۹۸۸/ ۹۷۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬