رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف کے امام جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ھفتے نماز جمعہ خطبے میں کو حسینہ فاطمیہ کبری سلام اللہ علیھا میں سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں منعقد ہوا کہا: دھشت گرد داعش کے اعضا جوق در جوق عراق سے فرار اختیار کررہے ہیں کیوں کہ اب عراق کا کوئی گوشہ ان کے لئے امن نہ رہا اور عراق کے بارڈر عراقی مجاہدین کے قبضے میں ہیں ۔
انہوں نے صوبہ اربیل، سلیمانیہ اور دہوک میں عراقی آئین نافذ کئے جانے کی تاکید کی اور کہا: یہ تینوں صوبے عراق کا حصہ ہیں لہذا اس کا اختیار بھی حکومت عراق کے ہاتھوں میں ہی رہنا چاہئے ۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے عوامی فورس کے بعض کمانڈروں کو امریکی وزیر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے دھشت گرد بتائے جانے پر سخت عکس العمل کا اظھار کیا اور کہا: عوامی فورس کے کمانڈر لائق تحسین و قدر دانی ہیں کیوں کہ انہوں نے داعش کو سخت ہار سے روبرو کیا ہے اور یہ افراد بجز شھادت کے کچھ اور نہیں سوچتے ۔
انہوں نے عوامی مقامات پر غاصب صھیونیت کا پرچم لہرائے جانے کے حوالے سے عراقی پارلیمنٹ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کا استقبال کرتے ہوئے کہا: اسرائیل اسلامی ممالک کا دشمن ہے اور ہم عراقی پارلیمنٹ کے اس قدم کی « اسرائیل مردہ باد» کا نارہ لگا کر تائید کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام قبانچی نے عراقی پارلیمنٹ الیکشن کو اپنح وقت پر برگزار کئے جانے کی تاکید کی اور کہا: عوامی فورس کے اراکین جس طرح دھشت گردوں سے مقابلے میں پیش پیش رہے ہیں اسی طرح انہیں پارلیمنٹ الیکشن کا امیداور بننے اور ملک میں سیاسی فعالیت کا بھی حق ہے کہ اس کا بہترین آپشن الیکشن میں ان کی پیروزی ہے ۔
انہوں نے عراقی عوام اور حکمرانوں کو سعودیہ کے اقدامات کی بہ نسبت ہوشیار رہنے کی تاکید کی اور کہا: سعودیہ دھشت گرد داعش کی حمایت اور عراق کو ٹکڑوں میں تقسیم کی سیاست میں شکست سے روبرو ہوچکا ہے ۔
نجف اشرف کے امام جمعہ نے نجف اور کربلائے معلی کی صفائی کے کام میں تہران میونسپلٹی کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا نیز اربعین کے پروگرام میں 3 هزار مبلغین ارسال کئے جانے کے حوالے سے عراقی حوزات علمیہ کا بھی شکریہ ادا کیا ۔/۹۸۸/ ۹۷۴