رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی نے سانحہ درگاہ لال شہباز قلندر میں ملوث اہم ملزم نادر عرف مرشد کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم نادر جھاکرانی عرف مرشد کا تعلق داعش سے ہے، سی ٹی ڈی نے سانحہ سیہون شریف کے ملزم کا 5 روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا۔
سی ٹی ڈی نے ملزم کو دھماکہ خیز مواد کے مقدمہ میں عدالت میں پیش کیا، ملزم کو سخت سکیورٹی حصار میں عدالت لایا گیا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق نادر عرف مرشد کا تعلق راجن پور پنجاب سے ہے، ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ لال شہباز قلندر کے مزار میں خودکش حملے کے لئے بمبار افغانستان سے لایا گیا، ملزم نادر نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں۔
واضح رہے سانحہ درگاہ لعل شہباز قلندرؒ میں 76 زائرین شہید اور 250 سے زائد ہوئے تھے۔ دھماکے کے بعد پولیس کی مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری تھیں۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ رات کے وقت شہباز لال قلندر مزار کی ریکی کی گئی، مصطفیٰ عرف ڈاکٹر نے حملہ آوروں کو خودکش جیکٹس دیں، بجلی جانے پر خودکش حملہ آور کو مزار میں داخل کیا گیا۔
عامر فاروقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کوئٹہ میں وکلاء کے قتل اور شاہ نورانی درگاہ کا دھماکا بھی اس ہی گروپ نے کیا تھا، ان کا ایک ساتھی سی ٹی ڈی کوئٹہ کے ہاتھوں مارا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارروائی کے دوران دہشتگرد نادر علی کو گرفتار کیا، دہشت گرد سے اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/