رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے عرب اور شمالی افریقہ کے امور حسین جابری انصاری نے عرب لیگ کے وزارئے خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایران مخالف بیان پر رد عمل میں نے سعودی عرب کی غلط پالیسیوں کو خطے اور دنیا کے بدامنی، عدم استحکام اور تشدد کے پھیلاو کا سب سے اہم عنصر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب، ایران کے خلاف ایسے بیانات جاری کرنے کے ساتھ عوام کی رائے کو اس حقیقت سے انحراف نہیں کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب، خطے کے سیاسی مسائل کا حل کرنا چاہتا ہے تو یمن، عراق، شام، قطر، لبنان اور بحرین میں اپنی جارحیت اور مداخلت کا خاتمہ کرے۔
ایرانی عھدیدار نے کہا کہ سعودی عرب، علاقائی تنازعات، دہشت گردی، انتہاپسندی اور تشدد کے رواج کے لیے ناجائز صہیونی ریاست کی پالیسیاں کی بھر پور حمایت اور اس کا پیچھا کر رہا ہے تو بہتر ہے کہ اپنی اس غلط پالیسی کا خاتمہ کرے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے اسلامی ممالک اور قوموں کے انحراف کرنے کے لئے عرب لیگ کے وزرائے خارجہ پر ڈباو ڈال کر کے ایسے بے بنیاد تکراری اور جھوٹ بیانات کو جاری کیا ہے۔
انہوں نے سوچی کی نشست کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ روس، ایران اور ترکی کی تین فریقی نشست روسی صدر کی دعوت پر بدھ کے روز روس کے شہر سوچی میں منعقد کی جائے گی۔
ایرانی نائب وزیر نے بتایا کہ گزشتہ دنوں میں ایرانی، روسی اور ترک وزرائے خارجہ نے ترکی کے شہر انطالیہ میں سہ فریقی اجلاس میں شام کے مسائل کا حل اور شام میں قیام امن کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیاہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ سوچی کی نشست میں شام کے تمام مسائل کے حل کا جائزہ لیا جائے گا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/