رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سابق سربراہ خال مشعل نے بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہمفکری کے زیرعنواں ہونے والی ایک نشست میں کہا کہ اسرائیل، اس وقت بعض فلسطینی حکام کی کمزوری اور امریکہ میں ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد مسئلہ فلسطین پر بعض عرب ملکوں کی عدم توجہ نیز بعض عرب ملکوں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی کوشش سے فائدہ اٹھا کر اپنی پوزیشن کہیں زیادہ بہتر محسوس کر رہا ہے۔
انھوں نے عربوں اور اسرائیل کے درمیان سازباز کے منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ، بعض عرب حکومتوں کی جانب سے اور امریکہ کی خوشنودی حاصل نیز صیہونی حکومت کے تحفظ کی ضمانت فراہم کرنے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے۔
خالد مشعل نے کہا کہ دشمنان اسلام خاص طور سے اسرائیل نے عربوں کو کمزور کرنے کی غرض سے ان میں قومی و نسلی اور قبائلی اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ علاقے میں اسرائیل کو اس وقت صرف ایران کی بڑھتی ہوئی طاقت اور لبنان و فلسطین میں مزاحمتی قوتوں کی تقویت پر تشویش ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/