رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزارت خارجہ نے وائٹ ہاؤس کو خبردار کیا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف صدر ٹرمپ کےتفرقہ انگیز اور نسل پرستانہ ٹوئٹس باعث تشویش ہیں۔ برطانوی اخبار انڈیپنڈنٹ نے لکھا ہے کہ امریکی وزارت خارجہ نے وائٹ ہاؤس کو خبردارکیا ہے کہ ٹرمپ کے اشتعال انگیز ٹویٹ اسلامی ملکوں میں امریکا مخالف مظاہروں میں اضافے کا باعث بنیں گے۔ اخبار نے لکھا کہ برطانوی شدت پسندوں کے مسلمانوں کے خلاف ویڈیوز پر ٹرمپ کے ری ٹویٹ نے تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔ اخبار کے بقول امریکی وزارت خارجہ کے بہت سے سیاستدانوں اور سینیئرسفارتکاروں نے کہا ہے کہ یہ ویڈیوز اسلاموفوبیا پھیلانے کے لئے نشر کی گئی ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ ٹرمپ کے اس ری ٹویٹ کے بعد پوری دنیا میں امریکی سفارتخانوں کوالرٹ کردیا گیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے برطانوی شدت پسندوں کی تنظیم فرسٹ برطانیہ کی شیئر کردہ اسلام مخالف تین ویڈیوز کو ری ٹویٹ کردیا۔ ٹرمپ کی اس حرکت پر دنیا کے مختلف حلقوں نے برہمی کا اظہار کیا ہے جبکہ برطانوی وزیراعظم تھریسا نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کے اس اقدام پر شدید تنقید کی تھی۔ تھریسا مئے کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ تھریسا مئے میرے بجائے برطانیہ میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر توجہ دیں اور اس کو روکنے کے لئے اقدام کریں۔
بعدازاں ٹرمپ کے اس جواب کا بھی جواب دیتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ میں نے بہت ہی صراحت کے ساتھ کہا ہے کہ اسلاموفوبیا پھیلانے والی ویڈیوز کو ری ٹویٹ کرنا ایک غلط اقدام تھا۔ برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ اگر لندن واشنگٹن کے ساتھ تعاون کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہرگزنہیں ہے کہ برطانیہ واشنگٹن کے غلط اقدام کو غلط کہنے سے ڈرتا ہے۔
برطانوی وزیراعظم نے کہا کہ میں دوسروں کے ٹویٹ پڑھنے میں زیادہ وقت صرف نہیں کرتی لیکن جب ضروری ہوتاہے تو ردعمل کا اظہار کرتی ہوں جیسا کہ میں نے تازہ ویڈیوزکو ری ٹویٹ کرنے پر کیا ہے۔ انہوں نے کہا برطانیہ دہشت گردی کے خطرات کو سنجیدگی کے ساتھ لے رہا ہے اور اس نے اس سلسلے میں ضروری تدابیر بھی اپنائی ہیں۔
لندن کے میئر صادق خان نے بھی ٹرمپ کی اس حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام مخالف ویڈیو ری ٹویٹ کرنے کے بعد ٹرمپ کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔ لندن کے میئر نے برطانوی حکومت سے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کو منسوخ کردیں۔
برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان نے بھی امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن نے برطانوی حکومت سے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کے اس اقدام کی کھل کر مذمت کرے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰