01 December 2017 - 22:52
News ID: 432057
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں پیغمبر گرامی کی سیرت سے درس لیتے ہوئے باہمی اختلافات اور فروعی و جزوی مسائل کے حل کیلئے امن، محبت، رواداری، تحمل اور برداشت کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں شیعہ سنی کی تفریق اور مسلکی اختلافات کے خاتمے، امن و آشتی کے فروغ کا راستہ اپنا کر ہم خالق کائنات اور منجی بشریت، رحمت اللعالمین کی خوشنودی حاصل کر سکتے ہیں۔
سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے عید میلادالنبی کی مناسبت سے 12 تا 17 ربیع الاول ملک بھر میں ”ہفتہ وحدت و اخوت“ منانے کا اعلان کرتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ حکم قرآنی اور سیرت معصومین ؑ کا تقاضا ہے کہ امت محمدی کی وحدت اور اتحاد کیلئے کام کیا جائے، کارکن عید میلادالنبی(ص) کے مشترکہ پروگرامز اور اجتماعات منعقد کریں، سینکڑوں مشترکات کو بنیاد بناکر معمولی اختلافی مسائل کو پس پشت ڈال کر ملت اسلامیہ کی وحدت کا عملی مظاہرہ کریں۔ ہفتہ وحدت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے پیغمبر گرامی کی سیرت سے درس لیتے ہوئے باہمی اختلافات اور فروعی و جزوی مسائل کے حل کیلئے امن، محبت، رواداری، تحمل اور برداشت کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ میں شیعہ سنی کی تفریق اور مسلکی اختلافات کے خاتمے، امن و آشتی کے فروغ کا راستہ اپنا کر ہم خالق کائنات اور منجی بشریت، رحمت اللعالمین کی خوشنودی حاصل کر سکتے ہیں۔

علامہ ساجد نقوی نے واضح کیا کہ خاتم المرسلین کے میلاد کا جشن منانے کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ امت مسلمہ بالخصوص اور عالم انسانیت بالعموم حضور اکرم کی سیرت، سنت اور فرامین پر عمل کرے اور اپنی انفرادی، اجتماعی، روحانی، دینی و دنیاوی مسائل کا حل تلاش کرنے کیلئے حضور اکرم کے اسوہ حسنہ کو نمونہ عمل قرار دے۔ انہوں نے کہا کہ پیغمبر اکرم نے قرآن کریم، اہل بیتؑ، احادیث اور اسلامی تعلیمات کی شکل میں نظریہ اور اپنی سیرت عالیہ کی شکل میں عمل کا جو اثاثہ ہمارے لئے چھوڑا ہے اس پر صحیح معنوں میں عمل کرنا ہی ہمارے لئے باعث نجات ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآنی تعلیمات اور اسلام کی عملی تعبیر کیلئے ہمیں سیرت رسول اکرم سے استفادہ کرنا ہوگا لیکن بدقسمتی سے امت مسلمہ عملی طور پر ان تعلیمات پر عمل پیرا نہیں جس کی وجہ سے مسلسل مصائب و آلام میں مبتلا ہے۔ علامہ ساجد نقوی نے عوام اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ ہفتہ وحدت کے دوران تمام مسالک اور مکاتب فکر کے مابین وحدت و یگانگت ایجاد کرنے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کیلئے مشترکہ پروگرامز اور اجتماعات منعقد کریں اور سینکڑوں مشترکات کو بنیاد بناکر معمولی اور جزوی نوعیت کے اختلافی مسائل کو پس پشت ڈال کر ملت اسلامیہ کی وحدت کا عملی مظاہرہ کریں اور انسانیت دشمن عناصر پر واضح کریں کہ وہ ان کے اتحاد و وحدت کو کسی صورت نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬