رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء سپریم کونسل لبنان کے نائب صدر حجت الاسلام شیخ علی الخطیب نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں قومی اتحاد و یکجہتی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے لبنانیوں کو بیرونی خطرات کی بہ نسبت متنبہ کیا ۔
شیخ الخطیب نے یہ کہتے ہوئے کہ بیگانہ طاقتوں کی ملک کے داخلی مسائل میں مداخلت آمیز گفتگو جس کا مقصد قومی اختلافات کو ہوا دینا ہے ، کے مانند بعض داخلی افراد کے آتش افروز بیانات پر توجہ بہت ضروری ہے کہا: مختلف سیاسی پارٹیوں اور گروہوں کے درمیان اچھے تعلقات اور دوطرفہ مثبت فعالیتیں اس طرح کے اختلاف آمیز پیغامات سے مقابلہ کا راستہ ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملک کی امنیت اور ثابت کے سے کھلواڑ کرنے والے اقدامات اور افراد کے برابر قومی اتحاد کا کردار اہم ہے کہا : موجودہ حالات سے جلد از جلد باہر نکلنے ، وزیر آعظم کی وطن واپسی اور کیبنیٹ کی سرگرمیوں کا آغاز ، امنیتی ، اقتصادی اور سماجی مشکلات سے باہر نکلنے کا راستہ ہے ۔
شیعہ علماء سپریم کونسل لبنان کے نائب صدر نے غاصب صھیونیت سے مقابلے اور انہیں ملکی حدود سے باہر نکالنے نیز مشرقی سرحدوں کو دھشت گردوں کے پنجے سے آزاد کرانے میں فوج کے ساتھ استقامتی گروہوں کے کردار کو بھی اہم جانا اور ان کی قدر دانی کی ۔
انہوں ںے اپنے خطبے کے دوسرے حصے میں مسجد الروضہ مصر میں ہونے والے دھشت گردانہ حملہ کی جانب اشارہ کیا اور کہا: دشمن اس بات میں کوشاں ہے کہ شیعہ و سنی کو آپس میں لڑا دے ، جبکہ نہ شیعہ ، اہل سنت کا دشمن ہے اور نہ ہی اہل سنت ، شیعوں کے دشمن ہیں ۔
شیخ علی الخطیب نے یہ کہتے ہوئے کہ مصر ، لیبیا ، تیونس ، یمن ، عراق ، شام اور لبنان کی مشکلات کی بنیاد ان ملکوں میں شیعوں کا ہونا نہیں ہے کہا: اگر ایسا ہے تو کیا فلسطین کی مشکل بھی شیعہ مذھب ہے ؟ شیعہ فوبیا ایک ایسا تصور ہے جسے اسلام کے حقیقی دشمن اور عالم اسلام میں موجود ان کے آلہ کاروں کی جانب سے پھیلا گیا ہے ۔
انہوں نے آخر میں اس بات پر امید کا اظھار کرتے ہوئے کہ یوم ولادت مرسل آعظم (ص) ملت اسلامیہ میں حکمت ، درایت ، اسلامی افکار کی بازگشت اور موجودہ بحران سے نکلنے کا ذریعہ کا ہوگی کہا: ہم سبھی مسلمانوں خصوصا یمن و بحرین کی عوام کی جان ، مال ، ناموس کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں اور خدا کی بارگاہ میں جواب دہ ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۴