10 December 2017 - 18:23
News ID: 432189
فونت
ڈاکٹر علی لاریجانی :
ایرانی اسپیکر نے کہا کہ اسلامی ممالک کو امریکی صدر کے اس سفاکانہ اقدام کے جواب میں اس ملک کے ساتھ اپنی تجارتی اور سیاسی تعلقات کو منقطع کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی اسپیکر یہ بات علی لاریجانی نے امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلہ کو غیرسنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ امریکہ اور بعض ممالک کی مشترکہ منصوبندی کا نتیجہ ہے جس کا مقصد صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنا ہے۔

انہوں نے حالیہ دنوں میں دنیا کے موجودہ مختلف وقا‏ئع اور بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے بیت المقدس کے حوالے سے امریکی صدر کے حالیہ اقدام کو غیرمنطقی اور شرمناک قرار دیا۔

علی لاریجانی نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک نے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے اور گزشتہ میں امریکی کے کوئی سابق صدور نے ایسے منفی اور ناپسندیدہ اقدام کا ارتکاب نہیں کیا ہے لیکن ٹرمپ نے کچھ عربی ممالک کے رہنماوں کے تعاون سے ایسا شرمناک اقدام کردیا۔

لاریجانی نے کہا کہ بعض ممالک نے جابر صہیونی ریاست کی حمایت اور فلسطین کے مسئلے کو نظر انداز کرنے کے مقصد سے اس اقدام کے لیے امریکی صدر کی پشت پناہی کر رہے ہیں جو اگر ایسے ہو یہ ممالک اس اقدام کے ساتھ اپنی تمام تشخص اور ہویتکو تباہ و برباد کر دوں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر اسلامی اور عربی ممالک، امریکہ کے اس شرمناک فیصلے کی حمایت کا خاتمہ نہ کریں تو اپنی ہویت کو برباد دینے کے ساتھ ساتھ اسلامی ممالک کی مخالفت کا سامنا ہو جائیں گے۔

علی لاریجانی نے کہا کہ اسلامی ممالک کو امریکی صدر کے اس سفاکانہ اقدام کے جواب میں اس ملک کے ساتھ اپنی تجارتی اور سیاسی تعلقات کو منقطع کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عرب لیگ اور اسلامی ممالک اپنی ہویت کے تحفظ کے لیے اس فیصلہ کے خلاف ایک عملی اقدام اٹھانا ناگزیر ہیں۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ فلسطین کی سرزمین فلسطینی عوام سے متعلق ہے اور اللہ تعالی امریکیوں اور صہیونیوں کے عزائم کو خاک میں ملا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کے حالیہ سعودی عرب اور عربی ممالک کے دوروں سے یہ بات ظاہرہوتی ہے کہ امریکہ صرف عربی ممالک کی دولت، وسائل اور پیسے پر دلچسبی رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ عربی ممالک دوسرے اسلامی ممالک کی طرح امریکہ کے اس اقدام کی مخالفت کریں گے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬