رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، اصفھان میں ولی فقیہ کے نمائندہ اور امام جمعہ آیت الله سید یوسف طباطبائی نے اسلامی جمھوریہ ایران کی برّی فوج کے حفاظ قران کریم اور مسابقہ قران کریم کے شرکاء سے ملاقات میں حفظ کے ساتھ ساتھ قران میں غور و فکر کرنے کی تاکید کی اور کہا: قیامت کے دن حفاظ قران کریم سے کہا جائے گا کہ «إرْقَ و اقْرَأ» یعنی قران کی تلاوت کے ذریعہ آخرت اور بہشت میں بلند مقام حاصل کرو ۔
مجلس خبرگان رھبر کونسل کے رکن نے حفظ قران کریم کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت امام صادق (ع) سے نقل ہے کہ رسول خدا (ص) نے فرمایا کہ «ان احق الناس بالتخشع فی السر والعلانیة لحامل القرآن» کھلم کھلا اور پس پردہ جو شخص احترام کی لیاقت رکھتا ہے وہ حافظ قران کریم ہے ۔
آیت الله طباطبائی نژاد نے حفظ شدہ آیات کو حافظہ میں باقی رکھنے کی تاکید کی اور کہا: روایات میں آیا ہے کہ روز قیامت کچھ ایسے خوبصورت محل دیکھے جائیں گے جس میں خوبصورت انسان ہوں گے اور جب ان سے دریافت کیا جائے گا کہ یہ محل کس کا ہے تو جواب ملے گا کہ فلاں سورہ کی حفظ کی وجہ سے یہ تمھارا تھا کہ جو فراموشی کی وجہ سے تم سے واپس لے لیا گیا ۔
انہوں نے قران کریم کے سلسلے میں بزرگان دین کی سیرت و سنت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: بعض بزرگان اس کمرے میں جہاں قران کریم ہوتا تھا اپنے پیروں کو دارز نہیں کرتے تھے اور ایک شخصیت کی طرح قران کریم کے ساتھ پیش آتے تھے ۔
شھر اصفھان کے امام جمعہ نے یاد دہانی کی: قران کی اہمیت اس لئے زیادہ ہے کہ قران خداوند متعال کی براہ راست مخلوق ہے ، کوئی فرشتہ یا پیغمبر اس کی تخلیق میں وسیلہ نہیں ہے ۔
اصفھان میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے یہ کہتے ہوئے کہ « لا يَمَسُّهُ إِلاَّ الْمُطَهَّرُونَ» کے دو طرح سے معنی کئے گئے ہیں بیان کیا : اس آیت کا ظاھر یہ ہے کہ کوئی بھی اسے بغیر وضو کے نہ چھوئے مگر بعض نے اس طرح تفسیر کی ہے کہ جن لوگوں کا دل پاک صاف نہ ہو اور خاشع و خاضع نہ ہوں وہ قران کریم کو نہیں سمجھ سکتے ۔
آیت الله طباطبائی نژاد نے پیغمبر اسلام(ص) کی روایت جس میں حضرت نے فرمایا «نَوِّرُوا بُيُوتَكُمْ بِتِلَاوَةِ الْقُرْآنِ ... فَإِنَّ الْبَيْتَ إِذَا كَثُرَ فِيهِ تِلَاوَةُ الْقُرْآنِ ... أَضَاءَ لِأَهْلِ السَّمَاءِ كَمَا تُضِيءُ نُجُومُ السَّمَاءِ لِأَهْلِ الدُّنْيَا» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اگر در و دیوار پر تلاوت قران کریم کا یہ اثر ہے تو پھر قاری قران پر آیات قران کا کیا اثر ہوگا ، قاری کا سینہ نور سے مملو ہوگا ۔
مجلس خبرگان رھبر کونسل کے رکن نے آخر میں قران کریم کے فعالوں کو زیادہ سے زیادہ قران سمجھ کی تاکید کی اور کہا: حفظ قران کے ساتھ ساتھ الفاظ قران کے قواعد ، فعل و افعال اور اس کے معانی کو بخوبی سمجھنے کی کوشش کرئے کہ اس صورت میں قران میں تدبر آسان ہوگا ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۰