رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (م) کے چیئرمین میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے مسلسل تین ہفتوں کی خانہ نظربندی کے بعد آج نماز جمعہ کے موقعہ پر تاریخی جامع مسجد سرینگر میں، جہاں گذشتہ تین ہفتوں سے مسلسل حکومتی پابندی کے باعث نماز جمعہ ادا نہ ہوسکی، عوام کے ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انتظامیہ کی جانب سے بار بار جامع مسجد میں نماز جمعہ پر پابندی عائد کرنے اور خود انہیں خانہ نظربند رکھنے کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کو عملاً ایک پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔
انہوں نے موجودہ دور کو بدترین دور سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کشمیر میں عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں وہیں یہاں کا حکمران ٹولہ اپنے آقاؤں کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے عوام اور مزاحمتی قائدین پر جبر و تشدد میں متواتر اضافہ کر رہے ہیں۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ہماری مذہبی، سیاسی و سماجی سرگرمیوں پر طاقت کے بل پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں وہی دوسری طرف کشمیر کے اطراف و اکناف میں شدید سردی کے اس موسم میں CASO نام کے فوجی اپریشنوں کے ذریعے ظلم و ستم کے تمام ریکاڑ ٹوڑے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان فوجی آپریشنوں کے دوران عوام بشمول خواتین و بچوں کو شدید سردی میں گھنٹوں تک گھروں سے باہر کھلے میں رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے جہاں وہ سردی اور خوف سے ٹھٹرتے رہتے ہیں۔ مکانوں کے اندر توڑ پھوڑ کی جاتی ہے اور بے گناہ نہتوں کو ہلاک کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی پچھلے ہی دنوں یونسو ہند واڑہ اور شوپیاں میں مصرہ بیگم اور روبی جان نامی دوبے گناہ نوجوان خواتین کو فوجی آپریشنوں کے دوران ہلاک کیا گیا اور اس طرح ان کی شیرخوار بچیوں مریم اور عذرا کو شفقت مادری سے محروم کر دیا گیا۔ اسی طرح ضلع کپوارہ کے ایک نہتے ٹیکسی ڈرائیور کو آصف اقبال کو جرم بے گناہی میں فوج نے قتل کردیا۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ جموں کشمیر کو عملاً ایک پولیس سٹیٹ میں تبدیل کردیا گیا ہے اور عملی طور پر فوج اور پولیس عوام پر راج کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے حکمران ہونے کا دعوٰی کرنے والے عوام کو بنیادی سہولیات بہم پہنچانے میں بھی بری طرح سے ناکام ہوگئے ہیں۔
میر واعظ نے کہا شدید سردی کے ان دنوں میں جہاں بجلی کی نایابی سے لوگ زبردست مشکلات میں مبتلا ہیں وہی اکثر مقامات پر پینے کا پانی میسر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا سڑکوں کی خستہ حالی کے باعث روزانہ سڑک حادثوں میں انسانی جانوں کا زیاں جاری ہے جس سے اس ٹولہ کی ناکامی واضح ہوجاتی ہے۔ /۹۸۸/ن ۹۴۰