رپورٹ: ٹی ایچ بلوچ
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لیاقت باغ راولپنڈی میں جماعۃ الدعوۃ کے زیراہتمام تحفظ بیت المقدس کانفرنس منعقد ہوئی۔ دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، فلسطینی سفیر ولید ابو علی، شیخ رشید احمد، صاحبزادہ ابو الخیر زبیر، لیاقت بلوچ، حافظ عبدالرحمن مکی، اجمل خاں وزیر، مولانا فضل الرحمن خلیل، جمشید احمد دستی، سید یوسف نسیم، مولانا امیر حمزہ، سیف اللہ خالد، مولانا عبدالعزیز علوی، یعقوب شیخ، حافظ عبدالغفار روپڑی، حاجی جہانگیر ماجرا، مولانا اشرف علی، سردار محمد صغیر خان، مولانا سلطان محمود ضیائی، سید محمد یوسف شاہ، حافظ مسعود کمال، حافظ طلحہ سعید، مفتی محمد قاسم، مولانا عبدالرحمان، شفیق الرحمن، ڈاکٹر عظمت اللہ، سردار عبدالباسط، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، حافظ عثمان شفیق، ملک صالح محمد ایڈووکیٹ، حافظ مسعود الرحمان جانباز نے کانفرنس سے خطاب کیا۔ دفاع پاکستان کے مرکزی قائدین نے بیت المقدس و کشمیر کی آزادی، ناموس رسالت اور ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ بیت المقدس اور حرمین شریفین امت مسلمہ کے دل ہیں۔
مقررین نے کہا کہ امریکہ سازشوں سے باز نہ آیا تو اس کی سپرمیسی بیت المقدس میں دفن ہو جائے گی۔ ملک کے کونے کونے میں جاکر اہل پاکستان کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کریں گے۔ 2018ء کشمیر کے نام کرتے ہیں۔ نواز شریف ختم نبوت کیخلاف سازش کے ذمہ دار ہیں۔ وہ اللہ کی پکڑ کا شکار ہوئے ہیں، عدلیہ اور اداروں کیخلاف کھلی بیان بازی ختم کی جائے۔ کوئی این آر او نہیں آرہا۔ عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشیں کرنیوالوں کی سیاست جلد دفن ہونے والی ہے۔ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔ وزیراعظم اپنی کابینہ کے ہمراہ بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کیلئے سلامتی کونسل میں دھرنا دیں، پاکستان کے اندر دھرنوں سے جان چھوٹ جائے گی۔ اس موقع خطبہ جمعہ جماعۃالدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید نے دیا۔ فلسطینی سفیر ولید ابو علی سمیت سیاسی، مذہبی و کشمیری جماعتوں کے قائدین اور تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔
دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے کہا کہ حکمران بیت المقدس کی آزادی کیلئے جہاد کا اعلان کریں۔ آج جہاد کو دہشت گردی قرار دیکر مساجد و مدارس کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ حکمران قوم کو جہاد کیلئے تیار کریں۔ اسلام اور پاکستان کا تحفظ اللہ اکبر کے جذبہ سے ہوگا۔ افسوس کہ مسلم حکمران غیرت و حمیت کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔ جہاد نے سوویت یونین کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ ٹرمپ افغانستان میں ذلیل و رسوا ہوا اور بھاگ رہا ہے۔ اللہ نے ایسے موقع پر مسلمانوں کو جہاد کا حکم دیا ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینا بہت بڑا المیہ ہے۔ امت مسلمہ کیخلاف یہودیوں و صلیبیوں کی یلغار روکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پورے ملک کے کونے کونے میں جائیں گے اور پاکستانی قوم کو متحد و بیدار کریںگے۔ امریکہ و یورپ عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازشیں کر رہے ہیں اور حکمرانوں پر دبائو ڈال رہے ہیں۔ ناموس رسالت کیخلاف بھی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ بیرونی قوتیں چاہتی ہیں کہ ہم جس قدر مرضی توہین آمیز اقدامات کریں، مسلمان خاموش رہیں۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم نے بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کیلئے قربانیاں پیش کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاع پاکستان کونسل اسلام اور پاکستان کے دفاع کی جنگ لڑ رہی ہے۔ ہم نے ملک میں امن و امان برباد کرنے کی امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی سازشیں ناکام بنانی ہیں۔ افغانستان کی سرزمین استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی پھیلائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 7 جنوری کو پشاور میں، 12 جنوری فیصل آباد، 13 کو لاہور آل پارٹیز کانفرنس ہوگی۔ اسی طرح 21 جنوری کو ملتان، 28 جنوری کراچی، 4 فروری کو اسلام آباد اور 5 فروری کو مظفر آباد میں بڑی تحفظ بیت المقدس اور کشمیر کانفرنس ہوگی۔
امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ دفاع پاکستان کونسل ملک میں وسیع تر اتحاد قائم کرکے اسلامیان پاکستان کو متحد کرے گی۔ بیت المقدس، ناموس رسالت، ختم نبوت کے تحفظ اور آزادی کشمیر کیلئے ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ سال 2018ء کشمیر کے نام کرتے ہیں۔ عقیدہ ختم نبوت کیخلاف سازش سے اللہ نے اس ملک کو محفوظ رکھا۔ بیت المقدس کیخلاف سازشیں کرنے والے ہی ختم نبوت کیخلاف سازش کے پیچھے تھے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اپنا رویہ بدلیں۔ وہ اللہ کی پکڑ کا شکار ہوئے ہیں۔ عدلیہ اور اداروں کیخلاف کھلی بیان بازی ختم کی جائے۔ ختم نبوت کے مسئلہ کی بنیاد نواز شریف خود ہیں۔ وہ اپنی غلطی کا اعتراف کریں اور اللہ تعالٰی سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوری میں 2017ء کو کشمیر کے نام کرنے پر مجھے گرفتار کیا گیا۔ ادھر حریت قائدین گرفتار ہوئے۔ انکا کہنا تھا کہ سید صلاح الدین کے بیٹے کو نئی دہلی جیل بھیج کر تشدد کیا گیا، جبکہ پاکستان میں مجھے دس ماہ نظربند رکھا گیا۔ میں کشمیریوں کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے تحریک آزادی کو پروان چڑھایا اور اس فیصلہ کی لاج رکھی۔ سینکڑوں کشمیری شہید ہوئے۔ لاکھوں کشمیری جنازوں میں شریک ہوئے اور دنیا کو پیغام دیا کہ کشمیر کی تحریک جاری ہے اور جاری رہے گی۔ دنیا آج سمجھتی ہے کہ مسئلہ کشمیر حل ہونا بہت ضروری ہے۔ ہم چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے برکس ممالک کے اعلامیہ میں کشمیری تنظیموں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل نہیں ہونے دیا۔ کشمیر کی تحریک آزادی میں ہر ممکن تعاون پیش کریں گے۔
حافظ محمد سعید نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل پوری دنیا کے امن کو تباہ کر رہے ہیں۔ یہودیوں کی خصلت ہے کہ وہ جنگ کی آگ بھڑکاتے ہیں اور قتل و غارت گری کی سازشیں کرتے ہیں۔ ہزاروں سال کی تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ یہودیوں کی سازشوں سے ہمیشہ دنیا کی امن و سلامتی کو خطرات رہے ہیں۔ اللہ نے یہودیوں کو مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کا حالیہ اعلان معمولی نہیں، اس کے پیچھے یہودیوں کی سازش چھپی ہوئی ہے۔ حافظ سعید نے کہا کہ امریکی صدر یہودیوں کی سازشوں کا آلہ کار بن رہا ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرا ر دینا عالم اسلام کیخلاف کھلا اعلان جنگ ہے۔ قبلہ اول کے تحفظ کیلئے مسلم امہ کا بچہ بچہ کٹ مرنے کیلئے تیار ہے۔ امریکہ اور نیٹو ممالک کو افغانستان میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ اپنی شکست کو فتح میں تبدیل کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ مسئلہ بیت المقدس کا نہیں مکہ اور مدینہ کا بھی ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ پر لگائے گئے نقشہ میں سرزمین حرمین شریفین بھی شامل ہے۔ مشرق وسطٰی میں بھڑکنے والی جنگ بہت خوفناک ہوگی۔ اس کے نتیجہ میں اسرائیل صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کہتا ہے کہ ہمیں افغانستان میں شکست قبول نہیں، اس کیلئے مسلمانوں کے دلوں پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے۔ بیت المقدس اور حرمین شریفین ہمارے دل ہیں۔ امریکہ سازشوں سے باز نہ آیا تو اس کی سپرمیسی بیت المقدس میں دفن ہو جائے گی۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم عالم اسلام کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سازشوں سے آگاہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کے طعنے دینے والی ہماری آواز خاموش کرنا چاہتے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ہمارا پیغام یہ ہے کہ تمام مسلم ممالک متحد ہو کر ٹرمپ کے اس چیلنج کو قبول کریں اور اعلان کریں کہ جس دن بیت المقدس میں اسرائیلی دارالحکومت منتقل کیا جائے گا، اس دن مسلمان ملک اور اس کی فوجیں قبلہ اول کا دفاع کرتے ہوئے اسے آزاد کروائیں گی اور پھر صرف حکومتیں ہی نہیں پورا عالم اسلام اٹھے گا۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی سے دنیائے کفر تھر تھر کانپ رہی ہے۔ انڈیا اور اسرائیل کی دہشت گردی کا پاکستان منہ توڑ جواب دے سکتا ہے۔ یہ ملک لا الہ الا اللہ کی جاگیر ہے۔ ہمارا ایٹم بم اور وسائل اسلام کے تحفظ کیلئے ان شاء اللہ استعمال ہوں گے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام دنیا میں امن و سلامتی کا ضامن ہے۔ قبلہ اول، بیت اللہ اور مسجد نبوی حق رکھتے ہیں کہ ہم ان کیلئے قربانیاں ادا کریں۔ پاکستان میں اسلامی سربراہی کانفرنس منعقد کی جائے۔ حکومتیں اور عوام توقع رکھتے ہیں کہ پاکستان قائدانہ کردار ادا کرے۔ امیر جماعۃ الدعوۃ نے کہا کہ اس وقت جہاد کو بدنام کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ سازش کے تحت دہشت گردی کیلئے تنظیمیں کھڑی کی گئیں۔ حافظ سعید کا کہنا تھا کہ اگر چاہتے ہیں کہ پاکستان، سعودی عرب اور دیگر ملکوں سے داعش جیسی تنظیموں کی دہشت گردی ختم ہو جائے، جو مسجدوں، اسکولوں اور مارکیٹوں میں دھماکے کر رہی ہیں تو پھر 41 ملکوں کا اتحاد قبلہ اول کے تحفظ کا اعلان کرے اور صاف طور پر کہہ دیا جائے کہ امریکہ اپنا سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے سے باز رہے اور اگر وہ اس سے باز نہ آئے تو ہم چیلنج قبول کر کے اپنے وسائل استعمال کریں گے اور یہودی سازشوں کا توڑ کریں گے۔
آج کفار کی سازش ہے کہ مسلمان ملکوں میں شیعہ سنی جھگڑے کھڑے کئے جائیں۔ خلیج اور سعودی عرب کو نشانہ بنایا جائے۔ آج بیت المقدس اور پھر حرمین شریفین کو خطرہ ہے۔ مسلمان ان کیلئے ناقابل برداشت ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ ہم نے پورے ملک میں تحفظ بیت المقدس، ختم نبوت، ناموس رسالت کے تحفظ اور کشمیر کی آزادی کیلئے بھرپور تحریک چلانی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈھاکہ میں پاکستان دولخت کرنے کا اعتراف کیا اور میڈل وصول کیا۔ بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت کرنے والوں کو پھانسیاں دی جار ہی ہیں، پاکستان عالمی سطح پر یہ مسئلہ کیوں نہیں اٹھاتا۔؟ انکا کہنا تھا کہ پہلے نواز شریف کو کہا اب موجودہ وزیراعظم کو کہتا ہوں کہ کشمیر، مسلمانوں کے حقوق، بنگلہ دیش میں پھانسیوں کے مسئلہ پر سلامتی کونسل میں اپنی کابینہ کے ساتھ دھرنا دیں، پاکستان کے اندر دھرنوں سے تمہاری جان چھوٹ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو پاکستانیوں کا قاتل اور دھماکوں کا ذمہ دار ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے جذبہ خیر سگالی ملاقات کے دوران کلبھوشن کی اس کی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کروائی، لیکن دہشت گرد کی اہلیہ کے جوتوں سے ڈیوائس نکلی ہے۔ بعض بین الاقوامی قوتیں پھر بھی دہشت گردی کا الزام پاکستان کو دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان کا انتقام فرض ہے۔ ہم نے اس ملک کو کلمہ طیبہ کا پاکستان بنانا اور اس پر اتحاد قائم کرنا ہے۔ ہم ملک کے کونے کونے میں جائیں گے۔ یہ ہماری سیاست ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کی جانب سے شیخ رشید کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ نظریہ پاکستان کیلئے کام کرنے والی جماعتوں کو اتحاد میں شامل کیا جائے گا۔ پاکستان کو درپیش مسائل حل ہوں گے اور نظریہ پاکستان کا رائج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ کی یہ کانفرنس ایک بڑی تحریک کا آغاز ہے۔ 2018ء کشمیر کے نام کرتے ہیں۔ تحریک قربانیوں کے ساتھ چلتی ہے۔ میری نظربندی سے حکومت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ انڈیا کشمیر سے فوجیں نکالے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے۔ ہم دنیا میں جنگ نہیں امن چاہتے ہیں۔ آج گائے کے پجاری بچھڑے کے پجاریوں سے ملے ہوئے ہیں۔ جو کردار یہود کا ہے، وہی ہندوئوں کا ہے۔ کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ مسلمانوں کے حقوق، کشمیر کی آزادی اور 30 کروڑ بھارتی مسلمانوں کے تحفظ کے لئے تحریک آگے بڑھائیں گے۔ فلسطینی سفیر ولید ابو علی نے کہا کہ ہم کیسے غمزدہ ہوسکتے ہیں اور کیسے خود کو تنہا محسوس کرسکتے ہیں۔ آپ فلسطین کے ساتھ ہیں اور فلسطین کی آزادی یقینی ہے۔ اسوقت مسجد اقصٰی میں نماز جمعہ کا وقت ہے، جو پنجہ یہود کے قبضہ میں ہے، اسکی آزادی کو یقینی بنانا ہے۔ قبلہ اول کی آزادی کے لئے دن رات قربانیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصٰی تین حرم میں سے ایک اور اولٰی ہے۔ جس کی سیر اللہ نے نبی کریمؐ کو کروائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصٰی کے حقوق ہمارے اوپر ہیں، وہ ہمارا قبلہ ہے، وہ تب بنی تھی جب اسرائیل کا وجود نہیں تھا اور یہودی بھی وہاں نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو چاہتا ہے وہ بول دیتا ہے، وہ ہمارے حق کو غصب نہیں کرسکتا اور نہ ہی مسجد اقصٰی پر قبضہ کرسکتا ہے، یہ جنت کا دروازہ ہے اور اس پر ہمارا ہی حق ہے۔ پاکستان وہ ملک ہے جس کے ہر شہر سے لوگ یقین دہانی کرواتے ہیں کہ وہ مسجد اقصٰی کے ساتھ ہیں۔ پاکستان ایک عام ملک نہیں، وہ ملک ہے جو اسلام اور مسلمانوں کا مددگار ہے۔ اب ہماری ملاقات مسجد اقصٰی میں ہوگی اور وہیں نماز ادا کریں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ دنیائے اسلام نے بہت بڑی فتح حاصل کی، ٹرمپ کو 193 میں سے صرف 9 ووٹ ملے ہیں، اس سے بڑی سفارتی شکست نہیں ہوسکتی۔ نواز شریف اور ٹرمپ ایک ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کی توہین نواز شریف نے کی ہے، اب وہ رب کی پکڑ میں ہے۔ اللہ کو تکبر میں پسند نہیں۔ مجھے ایک سیٹ کا ممبر کہتا تھا اب پتہ چل گیا ہوگا کہ ایک سیٹ کا ممبر کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت تحریک میں دو بار جیل کاٹی۔ حافظ محمد سعید نے میری ڈیوٹی لگائی ہے، ختم نبوت کے لئے سب اکٹھے ہو جائو۔۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ کوئی این آر او نہیں آ رہا، نواز شریف کی سیاست اللہ کی پکڑ میں ہے، اب اس ملک میں اس کی سیاست کا سورج غروب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آج مودی امریکہ کی جیب کی گھڑی اور ہاتھ کی چھڑی بنا ہوا ہے، جو پاکستان کے لئے بہت خطرناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی دیہات میں سیاست نہیں کی، اب نکلوں گا اس ملک کو چوروں، لٹیروں سے بچانے کے لئے میدان میں کھڑا ہوں گا۔ 23 مارچ کو جشن منائیں گے۔ کشمیر، القدس کو آزاد کروانے کا عہد کریں گے۔
جمعیت علماء پاکستان کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ امریکہ نے فلسطین میں اپنا سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کیا، اس سے مسلمانوں کے دل لہولہان ہیں۔ یہود و نصاریٰ مسلمانوں کے دشمن اور آپس میں دوست ہیں۔ فلسطین میں مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے، چھوٹے بچوں کی گردنیں کاٹی جا رہی ہیں، امریکہ کھل کر اسرائیل حمایت کر رہا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ مسلمان متحد ہو کر یہود و نصاریٰ کی سازشوں کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے ڈومور کی بجائے نومور کا جواب امریکہ کو دیا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت پر وار کیا گیا، ان کا ڈاکہ پکڑا گیا۔ اسمبلیوں میں یہ قانون واپس لینا پڑا، لیکن ابھی بھی مسلم اور غیر مسلم ووٹرز کی فہرستوں کا مسئلہ اسی طرح التوا میں ہے۔ ہمارے یہ قدم اس لئے اٹھ رہے ہیں کہ سیکولرازم، لادینیت، فحاشی کے لئے نہیں، بلکہ چوری ڈاکہ کرنے والوں کو منطقی انجام تک پہنچانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قربانیاں دے رہے ہیں، انہیں منزل سے کیوں دور کیا جا رہا ہے۔ کلبھوشن دہشت گرد جاسوس ہے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ماں، اہلیہ کو ملاقات کا موقع دیا، لیکن بھارت نے پھر ثابت کیا کہ اس میں انسانیت نہیں، وہ کسی صورت پاکستان کو عزت دینے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ جماعۃ الدعوۃ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ پاکستان امت مسلمہ کا محافظ ملک ہے۔ امریکہ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دیکر عالم اسلام کے قلب میں خنجر گھونپا ہے۔ اسے اپنا اعلان ہر حالت میں واپس لینا ہوگا۔ قبلہ اول کے تحفظ کیلئے مسلمان اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے کیلئے تیار ہیں۔ یہود و نصاریٰ نے مقبوضہ بیت المقدس اور فلسطین کی سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ امریکہ جنرل اسمبلی میں ناکام ہوا۔ پاکستانی قیادت بھی اب ڈومور کی بجائے نو مور کہہ رہی ہے۔ بیت المقدس کی آزادی کیلئے صلاح الدین ایوبی کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا۔ مسلم امہ بیت المقدس کی آزادی کیلئے متحد و بیدار ہے۔
مسلم لیگ (ق) کے سینئر نائب صدر اجمل خان وزیر نے کہا کہ ہم کسی صورت القدس پر کمپرومائیز نہیں کرسکتے۔ ٹرمپ دنیا کے لئے ہٹلر اور امریکہ کے لئے گوربا چوف ثابت ہوگا۔ ہم آج بتاتے ہین کہ پاکستانی قوم فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔ حکمران لیڈر نہیں بلکہ ڈیلر ہیں۔ اب پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں گے، باہر نہیں ہوں گے۔ پاکستان عوامی راج پارٹی کے صدر جمشید احمد دستی نے کہا کہ آج وقت ہے کہ ہم اکٹھے ہو جائیں، امریکہ عالمی دہشت گرد اور مودی ہمارے ایمان کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کشمیر، فلسطین میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر تحریک کا ساتھ دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران ایمان و پاکستان کے دشمنوں کو بلاتے ہیں۔ یہ ختم نبوت کے مجرم ہیں۔ پاکستان اسلام کا نمائندہ سپر پاور ملک ہے۔ ہم اس ملک کی بقا کی جنگ لڑیں گے۔ انصار الامۃ کے امیر مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ آج کی کانفرنس سے دنیا کو پیغام جا رہا ہے کہ اگر ہمارے مقدسات کو چھیڑا گیا تو امت مسلمہ ان کے دفاع کے لئے ایک جان، ایک سوچ اور ایک فکر ہے اور جسد واحد کی مانند ہے، ٹرمپ نے دیکھ لیا ہم مسائل میں منتشر ضرور ہیں لیکن قبلہ اول کے مسئلہ پر ایک ہیں۔ فلسطینی تنہا نہیں، امت مسلمہ ان کے ساتھ ہے۔ قبلہ اول کے مسئلہ پر کسی قسم کا کمپرو مائیز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دین کا پیغام ہے کہ اگر قبلہ اول پر آنچ آتی ہے تو امت کو متحد ہوکر کردار ادا کرنا پڑے گا۔ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما سید یوسف نسیم نے کہا کہ پچھلے ستر برسوں سے کشمیری آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ بھارت آٹھ لاکھ فوج کے ساتھ وہاں قابض ہے۔ غیور اور بہادر کشمیریوں نے بھارت کو اخلاقی طور پر شکست دی، کشمیری حالت جنگ میں ہیں۔ بھارتی فوج کے کارندوں کو کشمیری بچہ بھی اپنی موت نظر آتا ہے۔ کشمیری قوم جس طرح قربانیاں دے کر مقابلہ کر رہی ہے، اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی۔
تحریک حرمت رسولؐ کے چیئرمین مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ امریکہ کو جنرل اسمبلی میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ دنیا نے فیصلہ دیا کہ مقبوضہ بیت المقدس مسلمانوں کا ہے۔ لیاقت باغ کے اسی گرائونڈ میں لیاقت علی خاں نے مکا دکھایا تھا، ہم بھی آج اسرائیل اور انڈیا کو مکا دکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن کی اہلیہ بھی جاسوس بن کر پاکستان آئی۔ اس کے جوتے سے ریکارڈنگ ڈیوائس برآمد کرنا پاکستانی اداروں کی زبردست کامیابی ہے۔ تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین مولانا عبدالعزیز علوی نے کہا کہ کشمیری آج خوش ہیں کہ جس شخصیت نے اعلان کیا تھا کہ سال 2017 کشمیر کے نام کرتے ہیں لیکن افسوس کہ انہیں نظربند کر دیا گیا، لیکن کشمیری میدان میں ڈٹے رہے۔ نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین محمد یعقوب شیخ نے کہا کہ جس وقت قومی اسمبلی میں ختم نبوت کے قانون پر نقب لگائی جا رہی تھی اور حلف نامے میں تبدیلی کی کوشش ہو رہی تھی، ان غداروں کو مجاہد ختم نبوت شیخ رشید احمد نے بے نقاب کیا اور کہا کہ نواز شریف کی کابینہ عقیدہ ختم نبوت پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔ جماعت اہلحدیث کے امیر حافظ عبدالغفار روپڑی نے کہا کہ بیت المقدس کا مسئلہ مسلمانوں کے ایمان کا مسئلہ ہے۔ قبلہ اول کا تحفظ کریں گے، پاکستانی قوم کا بچہ بچہ قبلہ اول کے تحفظ کے لئے حافظ محمد سعید کی قیادت میں جانیں قربان کرنے کو تیار ہے۔ ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا کہ امت مسلمہ کو غلامی سے نجات دینے کے لئے میدان عمل میں کھڑا ہونے کا وقت ہے۔ بیت المقدس اسرائیل کا نہیں، بلکہ اسلام کا دارالحکومت بنے گا۔ ممتاز سیاسی شخصیت حاجی جہانگیر ماجرا، مولانا اشرف علی، سردار محمد صغیر خان، مولانا سلطان محمود ضیائی، سید محمد یوسف شاہ، حافظ مسعود کمال، حافظ طلحہ سعید، مفتی محمد قاسم، مولانا عبدالرحمان، شفیق الرحمن، ڈاکٹر عظمت اللہ، سردار عبدالباسط، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی، حافظ عثمان شفیق، ملک صالح محمد ایڈووکیٹ، حافظ مسعود الرحمان جانباز نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰
منبع: اسلام ٹائمز