رسا نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق عراقی شہدائے مدافع حرم کے محترم خاندانوں کے اشخاص ۲۰۰ افراد پر مشتمل کاروان کے ساتھ حضرت علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے تشریف لائے اور آستان قدس رضوی کے ادارہ غیر ایرانی زائرین کی مدیریت کی جانب سے منعقد ہونے والے ثقافتی پروگراموں سے بہرہ مند ہوئے ۔
عراقی شہداء کے بیٹے خالد فرزند نے اس دوران بتایا: مزارات اورحرم اہلبیت(ع) اور بزرگان کی زیارت انسان پر بہت زیادہ اثرات چھوڑتی ہے،آج ابوسفیانوں اور وقت کے یزیدیوں کا کوئی اثر باقی نہیں ہے اور خوش قسمتی سے شیعہ حضرات آئمہ معصومین علیہم السلام کے حرمہائے مبارک کی تعمیرات اور توسیع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔
ان کا مزید یہ کہنا تھا: حضرت رضا(ع) کی زیارت ہر کسی کی خواہش ہے، کیونکہ یہ سفر انسان کی روح کو تازہ کر دیتا ہے اور انسان اولیاء الہی کو زندہ و جاوید محسوس کرتا ہے یقیناً یہ سفر بہت ہی ارزشمند ہے۔
خالد صبر نے بتایا: ہم سب جب ان مقدس مقامات پر تشریف لاتے ہیں، ضرورت کی بنا پر زیادہ سے زیادہ معنویت و روحانیت کو کسب کرتے ہیں اور ہمارے اور آئمہ معصومین علیہم السلام کے درمیان بہت گہرا رابطہ پیدا ہوتا ہے۔
انہوں نے حضرت رضا علیہ السلام کی زیارت کو اپنے والد محترم کی خواہش جانتے ہوئے کہا: اس سفر کے ثواب کو اپنے والد کی روح کو ھدیہ کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ تمام شہیدوں کی ارواح معصومین(ع) کے ہمجوار ہوں۔
شہید مدافع حرم کی بیٹی زینب سالم ؛ جو پہلی بار حرم رضوی میں زیارت کے لئے تشریف لائی ہے، وضاحت دیتے ہوئے کہا: حرم مطہر رضوی میں جب حاضر ہوئی اور ضریح حضرت امام رضا(ع) پر نگاہ پڑی تو میرے اندر جو احساس تھا اس کو بیان نہیں کر سکتی؛ امید کرتی ہوں کہ جو بھی دل میں زیارت کی خواہش رکھتے ہیں ان کی دعا پوری ہو۔
انہوں نے کہا: شہداء کے معززو محترم خاندانوں نے بہت ساری سختیاں اور مشکلات برداشت کی ہیں اور شہیدوں کے راستے پر چلنے کے لئے بہت زیادہ روحی مسائل کا شکار ہوئے ہیں، لیکن میں اس بات پر اعتقاد رکھتی ہوں ہر وہ عمل جو خدا کی رضا کے لئے انجام دیا جائے ، اگر چہ سخت ہو ، پروردگار سے اس کی جزا بھی زیادہ حاصل کریں گے۔
ان کا مزید یہ کہنا تھا: جب حرم امام رضا علیہ السلام میں داخل ہوئی تو امام سے یہ دعا کی کہ قیامت کے دن میرے شفیع بنیں اور مشکلات کے مقابلے میں صبر کی توفیق عطا فرمائیں۔
قابل توجہ ہے؛ آستان قدس رضوی کے غیر ایرانی زائرین کی مدیریت کی جانب سے متنوع اور مختلف پروگرامزمنعقد کئے گئے من جملہ حرم سے متعلق فلم دکھائی گئی، احکام بیان کئے گئے ، مقابلوں کا انعقاد، تحائف اور ثقافتی مصنوعات ھدیہ کے طور پر دی گئیں۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/