13 January 2018 - 12:33
News ID: 433620
فونت
سلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ جمعہ کے روز جوہری معاہدے کو ختم کرنے کی اپنی ایک سالہ کوششوں کے باوجود، ایک بار پھر اس معاہدے کی توثیق کرنے پر مجبور ہوگئے
ایرانی وزارت خارجہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے کل رات اپنے ایک بیان میں کہا کہ، عالمی اتفاق رائے اور معاہدے میں شریک فریقین کے مضبوط مؤقف نے ڈونلڈ ٹرمپ کے عزائم کو ناکام بنادیا جبکہ معاہدے کی توثیق سے ناجائز صہیونی حکومت اور جنگ کا طبل بجانے والے انتہا پسندوں کو شکست ہوئی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی عوام کے خلاف ایک سال کے لا حاصل دشمنانہ اقدامات کے باوجود کچھ اس قسم کی دھمکیوں کی تکرار کی ہے جس میں انھیں ماضی میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

وزارت خارجہ نے امریکی صدر کے دھمکی آمیز بیانات اور بعض ایرانی افراد کو نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایران، جوہری معاہدے میں شریک ممالک اور پوری عالمی برادری کے ساتھ ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کرتا ہے کہ جوہری معاہدہ ایک عالمی دستاویز ہے جس پر از سرنو مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران واضح طور پر اعلان کرتا ہے کہ وہ جوہری معاہدے سے ہٹ کر کوئی اور اقدام کرنے کا پابند نہیں اور نہ ہی اس نے معاہدے میں کسی تبدیلی کو تسلیم کیا اور نہ ہی مستقل میں کرے گا اور جوہری معاہدے اورکسی بھی دوسرے موضوع کے مابین کسی بھی قسم کے رابطے کی برقراری کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ امریکہ کو دوسرے فریقوں کی طرح جوہری معاہدے پر قائم رہنا ہوگا اور اگر امریکہ نے اس کے برعکس قدم اٹھایا تو اس صورتحال کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے دو مرتبہ  ایران کے خلاف عائد امریکی جوہری پابندیوں کو معطل کرنے پر دستخط کئے۔ اور دوسری مرتبہ نا چاہتے ہوئے بھی عالمی سطح پر ہونے والے ایران جوہری معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی مدت بڑھا دی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬