‫‫کیٹیگری‬ :
15 January 2018 - 15:21
News ID: 433647
فونت
حجت الاسلام مومنی:
سرزمین ایران کے مشھور عالم دین نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خود کو دوسروں پر بالاتر سمجھنے والا گمراہی کی پہلی منزل میں ہے کہا: اگر انسان ، دنیا سے رابطہ قائم کرنے کے اصول سے آگاہ نہ ہو تو تکبر ، غرور اور خود کی احساس برتری کا شکار ہوجائے گا ۔
حجت الاسلام سيد حسين مومنی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور مقرر حجت الاسلام سيد حسين مومنی نے مسجد سلمان فارسی شھر کاشان میں ہونے والی سلسلہ وار نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اسلام وشریعت فقط آخرت سنوارنے کے لئے نہیں آیا ، اگر انسان احکامات دین پر عمل کرے تو اس کی دنیا و آخرت دونوں ہی سنور جائے گی ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شریعت نے جو احکامات بیان کئے ہیں ‹‹ربنا اتنا في الدنيا حسنه و في الاخره حسنه›› وہ دنیا و آخرت دونوں کے لئے ہیں کہا: پيغمبراكرم(ص) نے حضرت ابوذر(رض) سے فرمایا کہ اگر تم دین کے حکم سے آگاہ ہوگئے ، اس پر یقین رکھا اور عمل کیا تو یہی تمھارے لئے کافی ہے کیوں کہ خیر و نیکیوں کے تمام راہیں انہیں احکامات میں پوشیدہ ہیں ۔

انہوں نے تاکید کی: دین اسلام فقط آخرت تعمیر کرنے کے لئے نہیں ہے کیوں کہ دنیا و آخرت دونوں ، انہیں احکامات سے آباد ہوتی ہیں ۔

حجت الاسلام مومنی نے مزید کہا: ہم تمام انسان ہر شب و روز چار موضوع ؛ خدا ، خود ، مخلوقات اور دنیا سے روبرو ہیں پانچویں کوئی صورت نہیں ہے ، انسان جس مرحلے سے بھی روبرو ہو ، چاہئے وہ اخلاقی ہو ، چاہے معیشتی ہو ، چاہئے سیاسی یا چاہئے خانوادگی یہ چاروں موضوعات وہاں موجود ہیں ۔

انہوں ںے مزید کہا: اگر انسان کسی کام میں اس کے اصولوں سے آگاہ ہو تو اس پر مسلط ہوجائے گا اور اگر اس کے اصولوں سے آگاہ نہ ہو تو دل زدہ ہوجائے گا ، لہذا انسان کسی کام کے انجام دینے سے پہلے اس کے سلسلے میں خوب آگاہی حاصل کرے کیوں کہ ہر کام کے اصول و قوانین ہیں جس کی مراعات ضروری ہے ۔

حوزه علميہ قم کے استاد نے کہا: استنباط احکام اور اجتھاد سے آگاہی حاصل کرنے والے کے لئے ضروری ہے کہ وہ ادبیات عرب پر عبور حاصل کرے ، استدلالی فقہ و اصول کا ایک دورہ دیکھے ، کسی عالم دین کے سامنے زانوئے ادب تہ کرے اور فقہ و اصول کے درس خارج کی تعلیم حاصل کرے نیز فلسفہ ، منطق و حدیث و رجال و تفسیر قران کریم کا علم بھی حاصل کرے ، وگرنہ احکامات کا استنباط ناممکن ہوگا ۔

حجت الاسلام مومنی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خدا سے معاملے کے خاص طریقے ہیں کہا: اگر ہم اس معاملے کے قوائد و اصول سے بخوبی آگاہ نہ ہوں گے تو حیران و سرگرداں ہوجائیں گے ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ کسی بھی عمل کی انجام دہی میں شیطان کو گھسنے کا موقع نہ دیجئے اور ہرگز رحمت الھی سے مایوس نہ ہویئے کہا: اگر انسان اپنے معاملات کے اصولوں سے واقف نہ ہو تو ڈیپریشن اور فراموشی کے مرض میں مبتلا ہوجائے گا ۔

حجت الاسلام مومنی نے تاکید کی: اگر انسان اصولوں سے واقف نہ ہو اور خلق خدا سے تعلقات قائم کرنے میں باتوں کی مراعات نہ کرے تو گوشہ گیر اور لوگوں سے دور ہوجائے گا جیسا کہ علامہ حسن زاده آملی نے بیان کیا کہ سبھی سے تعلقات رکھئے مگر کسی کے مجبور نہ ہوئے ۔

انہوں ںے دنیا سے رابطے کے اصول اور قوانین بیان کئے اور کہا: اگر انسان دنیا سے تعلقات کے قوانین سے آگاہ نہ ہو تو تكبر، غرور اور خود میں احساس برتری کا شکار ہوجائے گا، ثروت کی وجہ سے خود کو ترقی کی چونٹیوں پر اور دوسروں کو پست ترین منزل میں خیال کرے گا ، یاد رہے خود کو دوسروں سے برتر اور بہتر گمان کرنے والا گمراہی کی پہلی منزل میں ہے  ۔

حجت الاسلام مومنی ںے بیان کیا: خدا ، خود ، مخلوقات اور دنیا سے رابطے کے اس ہر ایک چار رکن کے سات اصل ہیں تاکہ انسان ڈیپریشن ، فراموشی ، غرور و تکبر اور پستی کا شکار نہ ہوسکے ۔

انہوں نے کہا: خدا سے معاملے اور انسان نا امیدی کا شکار نہ ہونے کے لئے ضروری ہے کہ انجام واجبات کے سات اصولوں کی مراعات کرے کہ ان میں سے سب پہلے نماز ہے ، دوسرے الھی حدود کی حفاظت کہ جو گناہوں سے پرھیز اور انہیں حقیر نہ سمجھنا ہے کیوں کہ گناہوں کو حقیر سمجھنا خود عظیم گناہ ہے ، تیسرے نعمت الھی کا شکرانہ کہ انسان خدا کی ایسی نعمتوں سے سرشار ہے جو قابل احصاء نہیں ہے ، کیوں کہ شیطان ان چیزوں کو اہم اور بڑا بنا کر پیش کرتا ہے جو انسان کے پاس نہیں ہے اور اسے حقیر بناتا ہے جو اس کے پاس ہے تاکہ خدا کی دی ہوئی نعمتوں کو فراموشی کے نذر کرسکے اور انسان کو شکرانہ سے دور رکھ سکے ۔

حوزه علميه قم کے استاد نے کہا: مشیت الھی پر راضی رہنا ، بلاوں کے مقابل صبر ، خدا کی عظمت کا قائل ہونا ، خدا پر ایمان رکھنا اور اس کی جانب بڑھنے کا دل میں جزبہ پیدا کرنا ، خدا سے رابطے کے سات اصول ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬