رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی فوجیوں کے اس حملے کے بعد حضرت یوسف علیہ السلام کے حرم کے آس پاس فلسطینیوں اور صیہونی انتہا پسندوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
صیہونی فوجیوں نے بھی انتہا پسند صیہونیوں کا ساتھ دیتے ہوئے فلسطینیوں پر براہ راست فائرنگ کی اور ان پر آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔
صیہونی حکومت فلسطینی علاقوں میں آبادی کا تناسب بگاڑنے اور فلسطینی علاقوں کو صیہونی رنگ دینے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے اور وہ اپنے اس مقصد کے حصول کے لئے فلسطینی علاقوں میں اسلامی مقامات، تاریخی عمارتوں اور فلسطینیوں کے گھروں کو منہدم کر رہی ہے نیز مسلمانوں کے مقدس مقامات پر یہودیوں کے عبادت خانے تعمیر کرا رہی ہے۔
اس سے پہلے بھی فلسطین کی وزارت اوقاف نے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے کہا تھا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں مقدس مقامات پر اسرائیل کے جارحانہ اقدامات بند کرائیں۔
فلسطین کی وزارت اوقاف نے اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے گذشتہ برس بارہ سو سے زائد بار مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقدس مقامات پر حملہ کیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/