رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اور رہبر انقلاب اسلامی کے سنیئر مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے شامی اسپیکر کے ساتھ ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے نئے جوہری معاہدے میں تبدیلی کے حوالے سے امریکی صدر کے حالیہ بیانات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ٹرمپ اپنی حد سے تجاوز نہ کریں اور ہم جوہری معاہدے پر از سر نو مذاکرات کو تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک بات تو طے ہے کہ جوہری معاہدے کے مذاکرات نہ دہرائے جائیں گے اور نہ ہی اس میں کوئی نئی چیز شامل ہوگی۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ ایران اپنے میزائل پروگرام کو روکے جبکہ ہماری نظر میں ٹرمپ کی اس بات کوئی اہیمت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل پروگرام کا مقصد ملک کا دفاع کرنا ہے اور اس حوالے سے نہ بیرونی طاقت کے دباو میں آئیں گے اور نہ کوئی سمجھوتہ ہوگا۔
علی اکبر ولایتی نے امریکہ کے سامراجی رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے مختلف ممالک کے خلاف غیر سنجیدہ مطالبات اور بیانات سے دنیا مزید غیر مستحکم ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ایران عالمی قوانین کے تحت جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہے اور اس معاہدے میں تبدیلی کے سخت خلاف ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/