رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں جنوبی کوریا کے سفیر سونغ وونغ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اگر حضرت آیت الله سید علی سیستانی نے داعش سے مقابلے کے لئے جهاد کفائی کا فتوا نہ دیا ہوتا تو اس دھشت گرد گروہ کو ہرانے میں عراق کو بہت ساری دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ۔
انہوں نے مزید کہا: جنوبی کوریا نے داعش سے مقابلے کے وقت ملت عراق کا مکمل ساتھ دیا ہے اور بغداد کی ہر طرح سے مالی و انسانی حمایت کی ہے ۔
عراق میں جنوبی کوریا کے سفیر نے یاد دہانی کی: داعش سے فقط ملت عراق ہی کو خطرہ نہیں تھا بلکہ اسے ایک عالمی خطرہ شمار کیا جارہا تھا ۔
انہوں نے مزید کہا: کوریا کی حکومت اور کمپنیاں یقینا عراق کی تعمیر میں کردار ادا کریں گی اور میں اس ملک میں جنوبی کوریا کا سفیر ہونے کے ناطے مختلف کمپنیوں کو عراق میں سرمایہ کاری کی دعوت دوں گا ۔
واضح رہے کہ عراق میں داعش کی تین سالہ موجودگی سے عراق کے مغربی و شمالی علاقوں کی بنیادیں چیزیں نابود ہوچکی ہیں ، ان علاقوں میں ہاسپیٹل اور پل وغیرہ مکمل طور سے منھدم ہوچکے ہیں ، لہذا ان علاقوں کی تعمیر میں عراق کو بیرونی ممالک کی سرمایہ کاری کی سخت ضرورت ہے ، لہذا عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے بارہا و بارہا عالمی معاشرے سے داعش کے خاتمہ کے بعد عراق کی تعمیر میں مشارکت کی دعوت دی ہے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۸