رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله سید محمد علی علوی گرگانی نے گیارہویں عالمی قرانی اجلاس کی انتظامیہ سے ملاقات میں سورہ بقرہ کی ۲۵۶ ویں آیۃ شریفۃ «لا إِكراهَ فِي الدّينِ قَد تَبَيَّنَ الرُّشدُ مِنَ الغَيِّ فَمَن يَكفُر بِالطّاغوتِ وَيُؤمِن بِاللَّهِ فَقَدِ استَمسَكَ بِالعُروَةِ الوُثقى لَا انفِصامَ لَها وَاللَّهُ سَميعٌ عَليمٌ ۔ ترجمہ : دین میں کوئی جبر و اکراہ نہیں، بتحقیق ہدایت اور ضلالت میں فرق نمایاں ہوچکا ہے، پس جو طاغوت کا انکار کرے اور اللہ پر ایمان لے آئے، بتحقیق اس نے نہ ٹوٹنے والا مضبوط سہارا تھام لیا اور اللہ سب کچھ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے » کہا: ہر وہ انسان جو طاغوت کا انکار کرے وہ مومن ہے اور خدا پر ایمان لاچکا ہے ، الھی ایمان سے متمسک ہے اور عاقبت بخیر ہے ۔
حضرت آیت الله علوی گرگانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا میں نفی و اثبات کا جنبہ ایک دوسرے کے ساتھ ہے کہا: خداوند متعال نے اس آیت کریمہ میں طاغوت کی نفی اور ایمان کے اثبات کو ایک دوسرے کے ساتھ رکھا ہے ، لہذا قرانی معارف کی ترویج میں سامراجیت کی نفی بھی شامل ہو ۔
انہوں ںے قرآنی معارف کی ترویج کو معاشرہ کی ہدایت کا سبب جانا اور ملک میں معارف قرآن و اهل بیت(ع) کی ترویج کا مطالبہ کیا اور کہا: عوام قرانی سرگرمیوں اور دیگر سرگرمیوں کے مابین فرق محسوس کریں ، لوگ قرانی سرگرمیوں کے انجام دینے والوں کو بخوبی پہچانیں اور آپ بھی معارف قرآنی و اهل بیت(ع) کی ترویج میں استقامت سے کام لیجئے ۔
حوزه علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کیا : اجلاس معارف قران ایک سلسلہ وار اجلاس ہونا چاہئے ، معارف قرآنی اور اهل بیت(ع) کو تمام شھروں اورعلاقوں میں پھیلانے کی کوشش کریں ۔
حضرت علوی گرگانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآنی معارف مختلف سطوح میں پیش کئے جائیں اور اس کے دروس پرائمری اسکول ، میڈیل اسکول اور ہائی اسکول کے سطح پر آمادہ کیا جائیں کہا: پرائمری اسکولوں میں طلبا قران خوانی سیکھیں ، میڈیل اسکول میں قرانی معارف اور ترجمہ سے آشنائی پیدا کریں اور ہائی اسکول میں سیکھی ہوئی باتوں کو جامہ عمل پہنانے کی کوشش کی جائے ۔/۹۸۸ / ن ۹۷۵