رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ دین سے سیاست کو جدا کرنے کا فارمولا یہود و نصاریٰ کا ہے، امریکا میں مذہب کی بنیاد پر سیاست کو فوقیت دی جا رہی ہے، لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بنیاد رکھنے والے نظریہ اسلام کے منافی کام کر رہے ہیں، حکمران عوامی خدمت کی بجائے استحصال کر رہے ہیں، اہلسنت کو سازش کے تحت اسمبلیوں سے دور کیا گیا، جمہویت میں آمرانہ اقدامات آئین کی خلاف ورزی اور عوام دشمنی ہے، اہلسنت کا کھویا ہوا تشخص بحال کرنے کیلئے جہد مسلسل جاری رکھے ہوئے ہیں، 2018ء کے عام انتخابات میں ملک بھر سے حصہ لینگے، اہلسنت کا 73ء کا دور واپس لاکر اسمبلیوں میں جائینگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں مرکز اہلسنت پر جنرل ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ الیکشن میں حصہ لینے کیلئے اتحاد اہلسنت کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اتحاد اہلسنت کے داعی ہیں، اتحاد سے ہی پارلیمنٹ میں پہنچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء و مشائخ اور مذہبی و سیاسی کارکنان عوام میں ووٹ کی طاقت کا شعور اجاگر کریں، دیانتدار اور مخلص قیادت کیلئے دین دار لوگوں کو الیکشن میں منتخب کرنا ہوگا۔
اس موقع پر اہلسنت عالم دین پیر سید مظفر حسین شاہ نے کہا کہ دین اسلام نے عوام کو جو حقوق فراہم کئے، وہ دنیا کے کسی مذہب نہیں دیئے، عوام کی خدمت عبادت ہے، مگر اقتدار کو عیش و عشرت سمجھنے والوں نے عوام کے حقوق کا ہر دور میں استحصال کیا ہے، حکمران دین سے دوری کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، دین پر گامزن رہنے والے عوام کے حقوق کا استحصال نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ دین اسلام مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلموں کے حقوق کا بھی تحفظ کرتا ہے، عوام اچھے باکردار مخلص لوگوں کو آگے لائینگے۔ تو کرپشن، ناانصافی اور ظلم کا خاتمہ ہو جائیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، مگر بدقسمتی سے ہمارے ملک می آج بھی انگریزوں کا قانون نافذ ہے، پارلیمنٹ میں دین دار پہنچیں گے، تو اسلامی قوانین لاگو ہونگے، اہلسنت کے اتحاد کی کوششوں کو کامیابی سے ہمکنار دیکھنا چاہتے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰