رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہزادی کونین دختر رسول خدا(ص) حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت پر دنیا میں تمام مسلمان خاص کر ان کے چاہنے والے سوگوار و عزادار ہیں اور اسلامی جمہوریہ ایران و ہندوستان و پاکستان کے گوشہ و کنار میں مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے اور عاشقان اہلبیت عصمت و طہارت عاشورائے فاطمی کے نام سے سوگواری کے بڑے بڑے اجتماعات میں شرکت کر رہے ہیں۔
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی تاریخ 3 جمادی الثانی ہے۔ جبکہ ایک اور روایت کے مطابق حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی تاریخ13 جمادی الاول ہے۔
صدیقہ طاہرہ جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے یوم شہادت کی مناسبت سے آج منگل تین جمادی الثانی کو ایران کی فضا سوگوار و عزادار ہے اور پورا ملک سیاہ پوش ہے جبکہ اس موقع پر ایران میں عام تعطیل ہے ۔
ایران کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں بی بی دوعالم جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی مظلومانہ شہادت کی تاریخ کی مناسبت سے مجالس عزا برپا کی جا رہی ہیں اور ماتمی دستے اپنے اپنے مخصوص انداز میں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرکے ام الائمہ کی مظلومیت پر اشک غم کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں ۔
ایران کے گوشہ و کنار سے اطلاعات ہیں کہ گزشتہ کئی روز سے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے مجالس غم کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جو منگل کی رات اورآج منگل کو اپنے عروج پر پہنچ گیا۔
مجالس عزاداری کے مرکزی اجتماعات مشہد المقدس میں حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر اور قم المقدسہ میں جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم مطہر میں منعقد ہوئے جن میں ذاکرین اور علمائے کرام نے جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی حیات طیبہ کے مختلف پہلوؤں اور ان کے عظیم کمالات وفضائل پر روشنی ڈالی۔
مشہد المقدس میں اس موقع پر لاکھوں سوگواروں اور زائرین نے مجالس میں شرکت کی اور آٹھویں امام (ع) کو ان کی جدہ ماجدہ کا پرسہ دیا۔
قم میں بھی جناب فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم مطہر زائرین اور سوگواروں سے چھلکتا رہا اور ایران کے مختلف شہروں سے آنے والے زائرین اور ماتمی دستوں کی جانب سے نوحہ و ماتم کا سلسلہ جاری ہے۔
قم میں مقیم غیر ملکی طلبا نے بھی اپنے اپنے روایتی انداز میں صدیقہ طاہرہ کا غم منایا۔ حرم مطہر کی انتظامی کمیٹی کی جانب سے اردو زبان زائرین کے لئے مجالس کا خاص اہتمام کیا گیا جن میں اردو زبان ذاکرین اورعلما کی جانب سے مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ پاکستان اور ہندوستان کی ماتمی انجمنوں نے بھی بھرپور انداز میں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔
دارالحکومت تہران میں جہاں امام بارگاہوں اور مساجد میں مجالس کا سلسلہ جاری رہے وہیں شہر کے مختلف علاقوں کے بڑے بڑے اسکوائر اور چوراہوں پر عاشورائے فاطمی کے عنوان سے عظیم الشان اجتماعات منعقد ہورہے ہیں جن میں لاکھوں سوگوارشریک ہیں اور اہلبیت اطہار (ع) سے اپنی والہانہ عقیدت و محبت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اس مصیبت عظمی کا پرسہ دے رہے ہیں۔
عراق کے مقدس شہروں میں بھی عراقی اور دنیا کے مختلف ملکوں سے آنے والے زائرین کرام نے اس موقع پر اہلبیت اطہار (ع) کی مصیبتوں پر اشک عزا بہائے اور مجالس غم برپا کیں۔
نجف اشرف اور کربلائے معلی سے اطلاعات ہیں کہ لاکھوں کی تعداد میں عراقی اور غیر ملکی زائرین وہاں موجود ہیں جو سرکار دو عالم حضرت محمد مصطفے صل اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے اہلبیت سے اپنے عشق و عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں اور جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی مصیبتوں کو یاد کر کے جہاں آنسوؤں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں وہیں ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کا عہد بھی کر رہے ہیں۔
پاکستان اور ہندوستان سے بھی اطلاعات ہیں کہ ہر طرف مجالس عزا بپا کی جا رہی ہیں۔ پاکستان کے سبھی چھوٹے بڑے شہروں منجملہ لاہور، کراچی، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان میں عاشقان رسولۖ و آل رسولۖ نے ایام فاطمیہ کی مناسبت سے سوگواری کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد کر رہے ہیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئےہیں۔
ہندوستان کے بھی سبھی علاقوں خاص طور پر لکھنو، ممبئی، دہلی، حیدر آ باد، سری نگر اور کرگل میں مجالس عزا کے بڑے بڑے پروگرام منعقد ہورہے ہیں اور ماتمی انجمنیں اپنے روایتی انداز میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کر کے شہزادی کونین کی مصیبتوں پر اشک غم بہا رہے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۱۳/