رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرم ایجنسی پاکستان میں رسول اللہ ؐ کی جگر گوشہ بیٹی اور مشکل کشاء حضرت امام علیؑ کی ہمسفر بی بی فاطمۃ الزہراء (س) کے یوم شہادت کے موقع پر پاراچنار مرکزی امام بارگاہ اور مجلس علمائے اہلبیتؑ کے مرکزی دفتر میں مجالس عزاء اور سینہ زنی کا اہتمام کیا گیا ۔ جبکہ کرم ایجنسی کے تمام دیہاتوں کے امام بارگاہوں میں بھی بی بی فاطمۃ الزہراء (س) کے غم میں مجالس عزا منعقد کی گئیں۔ جس میں ہزاروں سوگواروں نے شرکت کی۔ پاراچنار مرکزی امام بارگاہ میں رسول اللہ ؐ کی عظیم بیٹی کی شہادت کے حوالے سے مجلس عزاء کا اہتمام کیا گیا۔
مولانا اخلاق حسین نے خطاب کرتے ہوئے حضرت بی بی فاطمۃ الزہرا (س) کی مظلومانہ شہادت کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ حضرت محمدؐ کی بیٹی کی عظمت کے حوالے سے رسول پاکؐ کی ان گنت روایات موجود ہیں، جس سے دشمن بھی انکار نہیں کرسکتا۔ بی بیؐ کے در کو جلانے اور انکے پہلو کو شکستہ کرنے والے نام نہاد مسلمانوں کو کرسی اور دولت کے نشے نے اس حد تک لپیٹ میں لیا تھا کہ رسول پاکؐ کے جگرگوشہ مظلوم بیٹی کو انتہائی ظلم و ستم کے ساتھ شہید کیا۔ ذاکرین نے بی بی کے غم میں قصیدے اور مرثیے پڑھے۔
دوسری جانب مجلس علمائے اہلبیتؑ کے مرکزی دفتر میں رسول اللہ کی بیٹی حضرت فاطمۃ الزہراء (س) کے یوم شہادت کے موقع پر مجلس عزاء کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں علمائے کرام، ذاکرین اور دیگر سینکڑوں سوگواروں نے شرکت کی۔ تقریب سے مجلس علمائے اہلبیت کے صدر مولانا باقر حیدری، صدر تحریک حسینی مولانا یوسف حسین، مولانا حبیب شاہ اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام عالم اسلام کے مرد و زن کیلئے رسول اللہؐ کی بیٹی اسوہ اور نمونہ ہے۔ انہوں نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہؐ کے وفات کے موقع پر انکے جنازہ کی تجہیز و تکفین سے پہلے رسول اللہ ؐ کی محبت کے جھوٹے دعویداروں نے انکی ساری املاک بشمول فدک پر قبضہ جما لیا اور رسول پاکؐ کی وفات کو 3 ماہ نہیں گزرے تھے کہ انہی مفاد پرست و نام نہاد مسلمانوں نے ان کی بیٹی کے گھر کو نہ صرف آگ لگا دی بلکہ انکی جگرگوشہ بیٹی کو شدید زخمی کر ڈالا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہی نام نہاد مسلمانوں نے رسول اللہؐ کی آل کا انکی وفات کے بعد سے کربلا تک کسی قسم کے تقدس کا خیال نہیں رکھا بلکہ پیغمبر اسلامؐ کی آل پر انہوں نے ظلم کی انتہا بھی کی۔ مقررین نے ان ایام فاطمیہ کے حوالے سے کہا کہ ایام فاطمیہ اسلامی بیداری کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ ان ایام کو زندہ رکھنا اہل تشیع کیلئے اسلام ناب محمدی سے منسلک ہونے کا ایک محکم ثبوت و دلیل ہے۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ آئندہ سرکار دو عالمؐ کی بیٹی کی شہادت کے موقع پر حکومت کے سارے ادارے تعطیل کرے اور مجالس و جلوسوں کیلئے فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کرے۔ انہوں نے کرم ایجنسی کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ان ایام کو روز عاشورا کی طرح منایا جائے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰