رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سیاسی اورمذھبی جماعتوں نے حکومت کی جانب سے سعودی عرب فوج بھیجنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کیلئے ملکی مفادات اہم نہیں۔
جمعیت علماء پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے پاک فوج کے مزید دستے سعودی عرب بھیجنے کے فیصلہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر اتنا بڑا فیصلہ پارلیمنٹ کی توہین ہے، یہی وجہ ہے کہ اس پر دونوں ایوان سینیٹ اور قومی اسمبلی میں سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادوں کی رو سے پارلیمنٹ نے سعودی عرب اور یمن کے تنازعہ میں غیر جانبدار رہنے کو کہا گیا ہے، یہ بڑا سنگین اور حساس معاملہ ہے، حکمرانوں کو اپنے ذاتی مفادات کی بجائے ملکی مفاد اور ملک کی سرحدوں کی تشویشناک صورتحال کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔
دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے فیصل آباد میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں فوج بھیجنا ملکی مفاد کے منافی ہے، حرمین شریفین کو کوئی خطرہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے بارے میں نواز شریف کا رویہ طالبانی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں پاک فوج کے دستے تعینات ہیں تاہم چند روز قبل پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے بیان جاری ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاک فوج کے مزید دستے سعودی عرب جائیں گے۔
حکومت پاکستان نے سعودی عرب میں فوج بھیجنے کا فیصلہ ایسے میں کیا کہ جب پاکستان کی قومی اسمبلی اور سینٹ نے اس کی مخالفت کی اور پاکستان کے عوام اور سیاسی اورمذھبی جماعتوں نے اس پر تشویش کا اظہارکیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/