رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسرعصر حضرت آیت الله جوادی آملی نے اپنی اخلاقی نشست میں جو وحیانی علوم بین الاقوامی سنڑ "اسراء" میں منعقد ہوئی ، نهج البلاغہ میں موجود حضرت امیر المؤمنین علی(ع) کے 31 ویں کلمات قصار کی تشریح کرتے ہوئے کہا: حضرت نے ایمان کی حقیقت کو معین کیا ہے کہ ایمان کیا ہے اور اس کے بنیادی ارکان کیا ہیں ؟ حضرت نے فرمایا کہ ایمان کے چار رکن ہیں صبر، یقین، عدل اور جهاد ، اور پھر ہر ایک رکن کی تشریح کی ۔
حضرت آیت الله جوادی آملی نے امام موسی کاظم(ع) سے منقول روایت کی تشریح کرتے ہوئے کہا: اسی سلسلے میں امام کاظم(ع) کا بھی بیان موجود ہے ، حضرت نے ہشام کو نصیحتیں کرتے ہوئے فرمایا کہ «إِنَّ لِلَّهِ عَلَی النَّاسِ حُجَّتَینِ»؛ خدا نے انسانوں کی ہدایت و رھنمائی کے لئے دو حجتیں اور دو دلیلیں رکھی ہیں ، ایک انبیاء و مرسلین و معصومین علیھم السلام اور دوسرے عقل و خرد کہ جسے ہر انسان کے باطن میں رکھا گیا ہے ، انسان عقل و شرع کی ہمراہی میں اپنی منزلیں طے کرسکتا ہے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۹