رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی مفتیوں کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ مغربی ممالک اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنا چاہتے ہیں۔
یہ بات شیخ 'راویل عین الدین' نے آج بروز بدھ روسی دارالحکومت ماسکو میں تعینات ایرانی سفیر 'مہدی سنایی' کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے خطے اور عالم اسلام کے درپیش چیلنجوں خاص طور پر شام پر امریکہ اور مغربی اتحاد کے حالیہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی مسلمانوں، بین الاقوامی قوانین کے باہر کسی بھی فوجی کاروای کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے روسی مفتیوں کونسل اور روسی مسلمانوں کے مذہبی مرکز کے ساتھ باہمی تعلقات کی توسیع کے لیے ایران کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ مرکز ایران کےساتھ اسلامی اور ثقافتی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہاں ہے۔
اس موقع میں 'مہدی سنایی' نے مسلمانوں اور اسلامی مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد قائم کرنے کے لیے روسی مفتیوں کونسل کے چیئرمین کے مثبت موقف پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر ایران اور روس کے درمیان برھتے ہوئے تعلقات، دونوں ممالک کے مسلمانوں کے درمیان باہمی تعلقات پر مثبت اثر پڑے گا ۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں اقوام اور نوجوانوں کو اسلام کے منطقی اور اعتدال پسند نظریات کی شناخت ضروری ہے اور دونوں ممالک کے ثقافتی- اسلامی باصلاحیت افراد اس راستے میں مثبت قدم اٹھا سکتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/