‫‫کیٹیگری‬ :
22 April 2018 - 19:29
News ID: 435662
فونت
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان :
حوزہ علمیہ کے مشہور استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ تیز بصیرت حضرت عباس علمدار (ع) کی اہم خصوصیات میں سے تھی ، کہا : یہ بصیرت اس حد تک تھی کہ حضرت تمام حالات کو ابدیت تک مشاہدہ کرتے تھے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے قمر بنی هاشم حضرت عباس (ع) کی روز ولادت کی مناسبت سے منعقدہ تقریب میں بیان کیا : قرآن کریم کی تمام آیات انسان کے لئے روشنی و ہدایت ہے اور خداوند عالم اس ہدایت کو لوگوں کے فہم کے مطابق مد نظر رکھا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : قیامت کے روز کوئی دعوا نہیں کر سکتا ہے کہ اگر ہمارے لئے ہدایت کا انتظام ہوتا تو ہم کبھی گمراہ نہیں ہوتے اور ہر منزل پر کامیاب و کامران ہوتے ۔

حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد و مفسر قرآن کریم نے سورہ مبارکہ انعام سے استناد کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم اس سورہ مبارک میں بعض مدینہ کے لوگوں کے سلسلہ میں فرماتا ہے : اگر حقیقی مومن تمہارے پاس آئے تو ان سے کہو کہ خداوند عالم تمہارے لئے مکمل سلامتی و امنیت کا انتظام کیا ہے ؛ اس کلام سے مراد یہ ہے کہ پیغمبر ص مومنین کی تشویش کو ختم کرے اور ان کو اطمیان دے کہ خداوند عالم مومنوں کو بخشش و آرام دیتا ہے تا کہ فکر و تشویش سے دور رہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے بیان کیا : خداوند عالم فرماتا ہے : اگر تم مومن پنہان یا آشکار اور غفلت کی وجہ سے خطا و لغزش کی ہے اور اس کے بعد پشیمان ہوئے ہو تو جان لو کہ خداوند عالم غفور و رحیم ہے ؛ اہل بیت علیہم السلام خداوند عالم کے رحمانیت کے جلوہ ہیں ، امام حسین علیہ السلام کی طرف سے حر کو معاف کرنا حضرت کی طرف سے رحمت و مغفرت کا اظہار تھا امام نے یہاں تک کہ حر کی بھی تحقیر نہیں کی ہے اور اس کو آزادہ کہا ۔/۹۸۹/ف۹۷۶/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬