23 April 2018 - 12:09
News ID: 435668
فونت
سید علی شاہ گیلانی:
حریت رہنما سید علی گیلانی نے جنگ کی ہولناک تباہیوں سے نجات کی دُعا مانگتے ہوئے کہا کہ ہمیں جنگ کے ساتھ کوئی محبت نہیں ہے۔ جنگ برصغیر کی وسیع تر تباہیوں کی باعث ہوسکتی ہے ۔
سید علی گیلانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اتحاد ملّت کو مضبوط سے مضبوط تر بناکر مسلکی منافرت پھیلانے والے نیم ملاؤں کی ریشہ دوانیوں سے ہوشیار رہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملی اتحاد کو مضبوط بنائیں۔

حیدر پورہ میں علامہ اقبال (رہ) کے یوم وصال پر منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے کئی برس قبل مذاکرات کے لئے پانچ نکاتی فارمولہ پیش کیا تھا، جس کا بنیادی نکتہ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرنا ہے۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ ہم کبھی بھی بات چیت کے مخالف نہیں ہیں، لیکن یہ پوچھنے میں ہم حق بجانب ہیں کہ آج تک ایک سو پچاس مرتبہ کے قریب دوطرفہ مذاکرات صرف فوٹو سیشن کے ساتھ ہی بے سود ثابت ہوئے، لہٰذا بھارت اگر مذاکرات کے لئے سنجیدہ ہے تو اسے کشمیر کی متنازعہ حیثیت قبول کرتے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

حریت رہنما سید علی گیلانی نے جنگ کی ہولناک تباہیوں سے نجات کی دُعا مانگتے ہوئے کہا کہ ہمیں جنگ کے ساتھ کوئی محبت نہیں ہے۔ جنگ برصغیر کی وسیع تر تباہیوں کی باعث ہوسکتی ہے، لہٰذا بامقصد مذاکرات کے لئے اگر جکومت اپنی سنجیدگی کا اظہار کرے تو ہمیں مذاکرات کے میز پر آنے میں دیر نہیں لگے گی۔

انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ کی آصفہ، شوپیان کی آسیہ اور نیلوفر کے علاوہ کُنن پوش پورہ جیسے سانحات میں عورت ذات کو درندگی کا شکار بنانے، گاؤکدل سوپور، ہندواڑہ، کپواڑہ، بجبہاڑہ وغیرہ جیسے سانحات اور کشمیر و بیرون کشمیر جیل خانہ جات میں قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھے جانے کی کارروائیاں ہماری غلامانہ زندگی کا عکاس ہے۔

سید علی شاہ گیلانی نے ریاستی عوام کے جملہ حقوق انسانی کو افواج ونیم فوجی دستوں کے ہاتھوں پامال کئے جانے کو غلامی کا ہی ثمرہ قرار دیتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ علامہ اقبال (رہ) کی انقلابی زندگی کا مطالعہ کریں اور بھارت کی غلامی سے نجات حاصل کرنے کے لیے اپنی سیرت کو قرآن و سنت سے مزّین کریں۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محمد یاسین ملک نے کہا کہ ہم اس وقت اپنے نوجوانوں کے جنازے اٹھا رہے ہیں، ان حالات میں الیکشن بائیکاٹ کرنا، اتحاد و اتفاق کے دامن کو مضبوطی سے پکڑنا بہت ضروری بن گیا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬