23 April 2018 - 20:02
News ID: 435674
فونت
ہندوستان میں نابالغ بچیوں کے ساتھ عصمت دری اورانہیں بے دردی کے ساتھ قتل کردینے کے واقعات سامنے آنے کے بعد پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں
مظاھرہ / ھندوستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے جنوبی شہر حیدرآباد میں بھی لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات خاص طور پر جموں کے کٹھوا علاقے کی آٹھ سالہ آصفہ کی اجتماعی عصمت دری اور  پھر اس کوبےدردی کے ساتھ قتل کردئے جانے کے واقعے کے خلاف لوگوں نے شدید احتجاج کیا -

مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ایسے پلی کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر بچیوں اور خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی مذمت میں نعرے درج تھے - مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ عصمت دری کا ارتکاب کرنےوالوں کو سخت سزا دے -

مظاہرین نے عدلیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ آٹھ سالہ آصفہ کے ساتھ حیوانیت اور درندگی مظاہرہ کرنے والوں کو سخت سے سخت سزادے۔ اس سے پہلے نئی دہلی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے ہوچکے ہیں - ان معاملات میں حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید تنقید کی جارہی ہے - میڈیا میں آنے والی خبروں میں کہا گیا ہے کٹھوا اور اناؤ کے واقعات میں یا تو بی جے پی کے رہنما اور کارکن ملوث رہے ہیں یا پھر مجرموں کو بی جے پی کے رہنماؤں کاسپورٹ حاصل رہا ہے -

دریں اثناپوری دنیا کے چھے سو سے زائد دانشوروں اور اسکالروں نے ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی کو ایک کھلا خط لکھ کر کٹھوا، اناؤ اور سورت میں عصمت دری کے واقعات پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے -

امریکی دانشور نوام چامسکی سمیت دنیا کے چھے سو دانشوروں نے ہندوستانی وزیراعظم نریندرمودی کو خط لکھ کرکہا ہے کہ کٹھوا اور اناؤ عصمت دری کے واقعات سے حکمراں جماعت کا تعلق ہے اور اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا - /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬