رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام کوئٹہ میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے باہر منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سکیورٹی ادارے شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں اور حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ ایک طویل عرصے سے کراچی، پنجاب، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوئٹہ میں شیعہ مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کو چن چن کے شہید کر دیا جاتا ہے، لیکن ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ ملک بھر کی طرح کوئٹہ میں جاری شیعہ ہزارہ برادری کی نسل کشی عالمی طاقتوں اور اس کے آلہ کار دہشتگرد جماعتوں کی کارروائی ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ عوام حکومت اور اداروں سے مایوس ہو چکے ہیں اور اب عوام کی نگاہ عدلیہ اور پاک فوج کے سربراہ کی طرف ہے۔ ملک بھر میں جاری ٹارگٹ کلنگ ختم نہیں ہوئی تو عوام اپنی حفاظت خود سے کرنے پر مجبور ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف آف آرمی سٹاف کوئٹہ میں جاری قتل و غارت پر نوٹس لیتے ہوئے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزارہ برادری کی داد رسی کیلئے آرمی چیف نہ گئے اور دھرنا جاری رہا تو کوئٹہ کے مظلوموں کی حمایت میں گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں دھرنے دینے پر مجبور ہونگے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰