رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران میں عیسائی برداری کے اعلی مذہبی رہنما نے کہا ہے کہ امریکہ اور عالمی سامراج قوتیں ایرانی قوم کے اتحاد اور یکدلی کو متاثر کرنے میں بے بس ہیں۔
یہ بات تہران کے آرچ بشپ 'سبوہ سارکیسیان' نے ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
سنیئر مسیحی رہنما نے رمضان المبارک کے موقع پر افطار کی خصوصی تقریب کا اہتمام کیا تھا جس میں خاتون نائب ایرانی صدر شہیندخت مولاوردی اور بعض اراکین پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم گزشتہ 39 سالوں سے پابندیوں ضد میں ہے تاہم ان مشکلات نے ہرگز ہمارے عوام کی زندگی کو متاثر نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکہ پابندیاں اپنے آپ کو نقصان پہنچا رہا ہے کیونکہ ایران میں یکدلی اور یکجہتی قائم ہے جس کے ذریعے سے سامراج قوتوں کا موثر انداز میں مقابلہ کیا جاتا ہے۔
آرچ بشپ سبوہ سارکیسیان نے کہا کہ عالمی سامراج قوتیں ایرانی عوام کی وحدت اور یکجہتی سے ڈریں اور جان لیں کہ کسی بھی قسم کی پابندیوں سے ایرانی عوام کی زندگی متاثر نہیں ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج یورپی ممالک بھی ایران سے متعلق امریکہ کے منفی اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم ایران میں زندگی گزار رہے ہیں۔ ایران میں تمام الہامی ادیا کے پیروکار امن و آشتی سے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی کررہےہیں۔
سبوہ سارکیسیان نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد ایران میں اقلیتوں کے حقوق کے لئے اہم اقدامات اٹھائے گئے اور ملک میں تمام مذاہب کی سرگرمیوں کے لئے بھی کسی بھی تعاون سے دریغ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے امریکی سفارتخانے کو مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کے امریکی صدر کے فیصلے کو بیوقوفانہ اور غیرمنطقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم امریکہ کے اس اقدام کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/